Maktaba Wahhabi

74 - 259
نبیٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تاریخ ولادت میں اختلاف ہے۔ پھر سلف نے اسے عید نہیں بنایا، حالانکہ اس کا مقتضٰی موجود تھا اور مانع معدوم۔ اگر ایسا کرنا اچھا ہوتا یا اس میں کچھ بھی خوبی ہوتی تو سلف صالحین ہم سے کہیں زیادہ اس کا اہتمام کرتے کیونکہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت وتعظیم سے سرشار اور نیکی کی طرف ہم سے زیادہ تیز قدم تھے لیکن انھوں نے کبھی ایسا نہیں کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا طریقہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت وتعظیم کے اظہار کا یہ طریقہ نہیں ہے کہ میلاد کی محفلیں رچائی جائیں بلکہ صحیح طریقہ یہ ہے کہ ظاہر اورباطن میں آپ کی پیروی کی جائے، اطاعت کی جائے، آپ کے احکام کی پیروی کی جائے، آپ کی سنت زندہ کی جائے، آپ کی لائی ہوئی ہدایت پھیلائی جائے اور اس راہ میں دل ، ہاتھ اور زبان سے جہاد کیا جائے۔ یہی راہ سابقین اولین کی تھی، اسی طریقے پر مہاجرین وانصار چلتے تھے اور ان کے بعد اسی پر تمام سلف صالحین رحمۃ اللہ علیہم قائم تھے۔ بدعت میں جوش رکھنے والے عام طور پر جو لوگ اس قسم کی بدعتوں میں جوش رکھتے ہیں، اگرچہ انھیں ان کی نیک نیتی اور اجتہاد پر ثواب ملے گا، مگر وہ شریعت کی اتباع میں بہت پیچھے ہوتے ہیں۔ ان کی مثال اس شخص کی سی ہے جو قرآن پر سونا چاندی چڑھاتا ہے مگر تلاوت نہیں کرتا، یا تلاوت کرتا ہے مگر عمل نہیں کرتا اور اس شخص کی طرح ہے جو مسجد آراستہ کرتا ہے مگر نماز نہیں پڑھتا، یا کم پڑھتا ہے اور اس شخص کے مانند ہے جو مسجد میں چراغاں کرتا ہے اور پرتکلف قالین بچھاتا ہے۔ اس قسم کی نمایاں آرائش و زیبائش مشروع نہیں۔ ان سے ریا اور تکبر پیدا ہوتا ہے اور وہ آدمی کو
Flag Counter