غافل ومستغنی ہوجاتے ہیں حتی کہ عوام کو دیکھو کہ جس ذوق وشوق سے ان بدعتوں کی پابندی کرتے ہیں وہ فرض اور تراویح کی نمازوں میں ظاہر نہیں کرتے۔ عوام ہی نہیں،بہت سے خواص بھی ان بدعتوں کے لیے غیر معمولی اہتمام کرتے ہیں جسے دیکھ کر شبہ ہوتا ہے کہ وہ انھی کو عبادت سمجھتے ہیں اور فرائض کو محض عادتًا انجام دیتے ہیں۔ حالانکہ یہ صورتِ حال دین کے خلاف ہے۔ اس طرح فرائض وسنن کے تمام فوائد مثلاً بخشش و مغفرت، رحمت، رقت ،طہارت وپاکیزگی، خشوع وخضوع، دعا کی قبولیت، عبادت کی حلاوت، غرضیکہ جملہ فوائد کا فقدان ہوجاتا ہے اور اگر جملہ فوائد کا نقصان نہیں تو ان کی روح وکمال کا فقدان یقینی ہے۔ ایک نقصان یہ بھی ہے کہ معروف کو منکر اور منکر کو معروف سمجھ لیا جاتا ہے اور جاہلیت پھیل جاتی ہے۔ اسی طرح شریعت کے کئی ایک مکروہ کام رواج پا جاتے ہیں مثلاً تاخیر سے روزہ افطار کرنا، عشاء کو مسلسل جلدی پڑھتے رہنا اور وہ اذکار و وظائف کرنا جن کی کوئی اصل نہیں۔ نیز طبیعت میں اتباع کا رجحان کم ہوجاتا ہے اور وہ خود کو شریعت کی پابندیوں سے آزاد محسوس کرتی ہے۔ بدعت کی مذمت میں اتنا بیان کافی ہے۔ مزید تفصیل کی یہاں گنجائش نہیں۔ لہٰذا اب ہم ان عیدوں میں سے بعض کا ذکر کرتے ہیں۔ |
Book Name | فکر و عقیدہ کی گمراہیاں اور صراط مستقیم کے تقاضے |
Writer | شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ |
Publisher | دار السلام |
Publish Year | 2007 |
Translator | مولانا عبد الرزاق ملیح آبادی |
Volume | |
Number of Pages | 259 |
Introduction |