Maktaba Wahhabi

29 - 259
فصل :1 کفار کی عیدیں اور تہوار کفار کی عیدیں اور تہوار بہت ہیں۔ مسلمان پر ان کی تحقیق واجب نہیں، صرف اس قدر واقفیت کافی ہے کہ فلاں کام کفار کا ہے، فلاں دن یا فلاں جگہ کی تعظیم کفار کی طرف سے ہے، اگر یہ بھی معلوم نہ ہو تو اس قدر واقفیت کافی ہے کہ اس خاص کام یا دن یا جگہ کی تعظیم اسلام میں نہیں ہے بلکہ لوگوں نے اسے اپنی طرف سے بنالیایا کفار سے اخذ کرلیا ہے۔ لہٰذا اس کا حکم کم از کم یہ ہوگا کہ یہ بدعت ہے۔ ہم یہاں اس قسم کی بعض بدعتوں کا ذکر کرتے ہیں جن میں بہت سے لوگ مبتلا ہیں۔ ایک عید عشائے ربانی ہے۔ یہ عید عیسائیوں کے روزوں کے آخر میں ہوتی ہے اور ان کے خیال میں یہ اس مائدہ (دسترخوان) کی یادگار ہے جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے حواریوں پر آسمان سے اترا تھا۔ اس عید میں بہت سے بُرے کام کیے جاتے ہیں، مثلاً :عورتوں کا بازاروں میں بے پردہ نکلنا، قبروں پر اگر بتیاں جلانا، چھت پر کپڑے پھیلانا، کاغذ لکھ کر دروازوں پر چسپاں کرنا، ان دنوں میں بخور خریدنا، بیچنا اور سلگانا اور اسے ثواب کا ذریعہ سمجھنا وغیرہ۔ بخور جلانے کو عبادت سمجھنا نصارٰی اورصابئین کا دین ہے، مسلمانوں کا نہیں۔ بخور بھی مشک وعود کی طرح ایک خوشبو ہے۔ اس کا دھواں سونگھا جاتا ہے اور دوسری خوشبوؤں کی طرح اس کا استعمال بھی مباح ہے مگر اسے عبادت قرار دینا جائز نہیں۔ اسی طرح اس عید کے موقع پر دودھ میں چاول پکانا، گھی میں تلنا، کھچڑی تیار کرنا، انڈے رنگنا، انڈوں پر جوا کھیلنا،قماربازوں
Flag Counter