Maktaba Wahhabi

71 - 259
فصل 5 زمانی ومکانی عیدیں ’’عید‘‘ کے معنی ہیں بار بار لوٹنا، چنانچہ ہر وہ مقام عید ہے جہاں لوگ بار بار جاتے ہیں، ہر وہ زمانہ بھی عید ہے جس میں بار بار کوئی خاص کام کیا جاتاہے اور ہر وہ اجتماع بھی عید ہے جو بار بار پیش آتا ہے۔ ان تینوں قسموں میں بدعتیں ایجاد کرلی گئی ہیں۔ چنانچہ عید زمانی کی تین قسمیں ہیں: (1) ایسے دنوں کی تعظیم جنھیں شریعت نے کوئی اہمیت دی نہ سلف صالحین میں ان کا کوئی چرچا تھا اور نہ ان میں کوئی ایسی بات پیش آئی جس کی وجہ سے ان کی تعظیم کی جائے مثلاً رجب کی عیدیں ماہ رجب کی پہلی جمعرات اور اس کے بعد جمعہ کی رات، جسے عوام ’’رغائب‘‘ کے نام سے موسوم کرتے ہیں، اس دن اور رات کی تعظیم اسلام میں نہیں ہے بلکہ چوتھی صدی ہجری کے بعد مسلمانوں میں شروع ہوئی ہے۔ اس بارے میں ایک حدیث بھی روایت کی جاتی ہے جو علماء کے نزدیک متفقہ طور پر موضوع ہے۔[1]اس حدیث میں اس دن کے روزے اور اس رات کی نماز کی فضیلت بیان کی گئی ہے حالانکہ یہ روزہ اور یہ نماز دونوں بدعت ہیں، لہٰذاان سے اور ان میں کیے جانے والے افعال مثلاً خصوصی کھانے کا انتظام اور اظہار زینت وغیرہ سے منع کرنا
Flag Counter