Maktaba Wahhabi

146 - 259
کی وجہ سے دعا کرنے والا دوزخ میں ڈالا جائے گا، اِلّا یہ کہ اللہ اسے معاف کردے۔ ایسے آدمی کی مثال یوں سمجھو کہ جیسے کوئی شخص کوئی ایسی چیز طلب کرتا ہے جس میں اس کے لیے فتنہ ہے، جس طرح کہ ثعلبہ نے نبی ٔکریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دخواست کی تھی کہ اس کے حق میں مال اوراولاد کی فراوانی کے لیے دعا کریں۔ آپ نے کئی بار منع کیا کہ یہ خواہش نہیں کرنی چاہیے، تجھے نقصان پہنچے گا مگر وہ ضد ہی کرتا رہا۔مجبوراً آپ نے دعا کردی اور اللہ نے قبول فرمالی، شروع شروع میں وہ بہت خوش ہوا مگر بعد میں وہی چیز دنیا وآخرت میں اس کی بدبختی کا سبب بن گئی۔[1] نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’آدمی مجھ سے آکر مانگتا ہے اور میں اسے دے دیتا ہوں مگر حقیقت میں وہ اپنی بغل میں دوزخ کی آگ دبا کر واپس جاتا ہے۔‘‘ صحابہ نے عرض کیا کہ پھر آپ کیوں عطا کرتے ہیں؟ فرمایا: ’’یہ لوگ مانگے بغیر رہ نہیں سکتے اور اللہ تعالیٰ نے میری طبیعت ایسی بنائی ہے کہ میں بخل کر نہیں سکتا۔‘‘[2] دعا کا صحیح طریقہ اسی طرح بہت سے لوگ غلط دعائیں کرتے ہیں اور وہ قبول کر لی جاتی ہیں، لیکن ساتھ ہی
Flag Counter