Maktaba Wahhabi

150 - 259
فصل 11 حال اور وجد اسی قبیل سے یہ آثار بھی ہیں جو بعض شیوخ کی نسبت بیان کیے جاتے ہیں کہ بدعتی سماع کے دوران ان پر طاری ہوئے تھے۔ اگر یہ روایتیں صحیح مان لی جائیں تو یہ آثار صرف ان احوال کا نتیجہ ہوں گے جو ان لوگوں کے دلوں میں قائم تھے۔ ان احوال کو اس شخص نے حرکت دے دی تھی جس کے سماع میں وہ حاضر تھے۔ ان کا فعل یا تو اجتہاد کی راہ میں سے تھا، یا استقامت میں کمزوری کی وجہ سے، جو ان کے حسن قصد میں محو ہوگئی۔ اب اگر ان کی دیکھا دیکھی لوگ سماع کی مجلسوں میں جانے لگیں اور ان کی پیروی کا دعویٰ کریں تو ان کا دعویٰ باطل ہے کیونکہ ان شیوخ کا وہ فعل نہ تو سنت بن سکتا ہے اور نہ ان مقلدوں میں ان جیسا حسن قصد موجود ہے، اس لیے یہ ان کی ہلاکتِ ایمان کا سبب بن جائے گا۔ ایک بزرگ کی بابت بیان کیا جاتا ہے کہ موت کے بعد وہ خواب میں دکھائی دیا۔ پوچھا گیا کہ اللہ تعالیٰ نے تم سے کیا برتاؤ کیا؟ اس نے جواب دیا: اللہ تعالیٰ نے اپنے حضور مجھے کھڑا کیا اور غصے سے فرمایا: اے بد کردار شیخ! تو ہی سُعدی اور لُبنی[1] کے اشعار سن کر وجد کیا کرتا تھا۔ اگر میرے علم میں تو نیک نیت نہ ہوتا تو یقینا تجھے عذاب میں گرفتار کردیتا۔
Flag Counter