Maktaba Wahhabi

259 - 259
فصل 25 دین الٰہی کی بنیاد دین الٰہی یعنی اسلام کی اصل وبنیاد ایک ہے اگرچہ شریعتیں جدا جدا ہیں، اسی لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہم تمام انبیاء کا دین ایک ہے اور انبیاء علّاتی بھائی ہیں، ابن مریم سے نسبت رکھنے کا سب سے زیادہ حق دار میں ہوں کیونکہ میرے اور ان کے مابین کوئی نبی نہیں۔‘‘[1] پس تمام انبیاء کا دین ایک ہی ہے اور وہ اس کے سوا کچھ نہیں کہ صرف اللہ وحدہ لاشریک کی عبادت کی جائے۔ ہر زمانے میں اللہ تعالیٰ کی اسی طریقے پر عبادت کرنا، جس کا اس نے حکم دیا، اس زمانے کا طریقۂ اسلام تھا۔ شریعت میں ناسخ ومنسوخ کا معاملہ ویسا ہی ہے جیسا ایک ہی شریعت میں کبھی کوئی حکم بدل جاتا ہے۔ مثلاً دین اسلام جسے محمد صلی اللہ علیہ وسلم لے کر تشریف لائے، ایک ہی دین ہے۔ لیکن ایک زمانے میں نماز کے لیے بیت المقدس کو قبلہ بنانا واجب تھا، پھر کعبہ کو قبلہ بنادیا گیا اور بیت المقدس کی طرف منہ کرکے نماز پڑھنا حرام ہوگیا۔ تبدیلی تو ضرور واقع ہوئی مگر دین ایک ہی رہا۔ اسی طرح اللہ نے بنی اسرائیل کے لیے سبت (ہفتہ) مقرر کیا تھا پھر اسے منسوخ کرکے ہماری امت کے لیے جمعہ مقرر کردیا۔ لہٰذا اس زمانے میں اجتماع، سبت (ہفتہ) کا تھا، پھر جمعہ کا اجتماع واجب اور سبت کے دن کا حرام ہوگیا۔ لہٰذا اس تبدیلی سے پہلے جو کوئی موسوی
Flag Counter