Maktaba Wahhabi

212 - 259
زیارت کو جارہے ہیں، لیکن جب بزرگوں اور پیغمبروں کی قبروں پر جاتے ہیں تو یہ لفظ استعمال کرتے ہیں، حالانکہ نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی کسی ایک حدیث سے بھی ثابت نہیں کہ آپ نے کسی ایک مخصوص قبر کی زیارت کا حکم دیا ہو، حتیٰ کہ کتب صحاح وسنن اور مسانید کے کسی مصنف نے بھی کوئی حدیث اس بارے میں روایت نہیں کی۔ اگر اس طرح کی حدیثیں ملتی ہیں تو صرف موضوع اور من گھڑت روایات والی کتابوں میں۔ جھوٹی حدیثیں مثلاً یہ حدیث کہ جس کسی نے سال کے اندر میری اور میرے پدر ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کی زیارت کی تو میں اس کے لیے جنت کا ضامن ہو جاؤں گا۔[1] یا یہ حدیث کہ جس نے میری وفات کے بعد میری زیارت کی، تو اس نے گویا میری زندگی میں مجھ سے ملاقات کی۔[2] یا یہ حدیث کہ جس نے حج کیا اور میری زیارت نہ کی تو وہ مجھ پر ظلم کرنے والا ہے۔[3] تو یہ روایات اور اس طرح کی تمام روایات، احادیث نہیں بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر کذب وبہتان ہیں۔ بلاشبہ نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ممانعت کے بعد مطلق طور پر قبروں کی زیارت کی اجازت دی
Flag Counter