Maktaba Wahhabi

252 - 259
اطاعت ِرسول کے معنی اسی طرح محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی شہادت دینے والا اس بات کا اپنے آپ کو مکلف بنالیتا ہے کہ جو کچھ بھی آپ نے بتایا ہے، اس کی تصدیق کی جائے۔ ہر حکم میں آپ کی اطاعت کی جائے۔ جوکچھ آپ نے قائم کردیا ہے، اسے قائم کیا جائے اور جو کچھ آپ نے مسترد کردیا ہے، اسے مسترد کیا جائے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ کے جو اسماء وصفات بیان کردیے گئے ہیں وہی اس کی طرف منسوب کیے جائیں اور مخلوق کی مماثلت کی جو تردید رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کی ہے، اسے مسترد رکھا جائے اور یقین کیا جائے کہ حلال وہی ہے جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حلال بتایا ہے اور حرام وہی ہے جسے اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حرام ٹھہرایا ہے۔ سورئہ انعام واعراف وغیرہ میں مشرکین کی مذمت اسی لیے کی گئی ہے کہ انھوں نے ایسی چیزیں حرام قرار دے لی تھیں، جو اللہ نے حرام نہیں ٹھہرائیں اور ایسا دین بنالیا جس کی اللہ نے اجازت نہیں دی۔ چنانچہ فرمایا: ﴿ وَجَعَلُوا لِلّٰهِ مِمَّا ذَرَأَ مِنَ الْحَرْثِ وَالْأَنْعَامِ نَصِيبًا فَقَالُوا هَـٰذَا لِلّٰهِ بِزَعْمِهِمْ وَهَـٰذَا لِشُرَكَائِنَا ۖ فَمَا كَانَ لِشُرَكَائِهِمْ فَلَا يَصِلُ إِلَى اللّٰهِ ۖ وَمَا كَانَ لِلّٰهِ فَهُوَ يَصِلُ إِلَىٰ شُرَكَائِهِمْ ۗ سَاءَ مَا يَحْكُمُونَ ﴾ ’’لوگوں نے ان میں سے کچھ حصہ اللہ کا مقرر کیاجو اس نے کھیتی اور چو پایوں کی شکل میں پیدا کیا اور بزعم خود کہتے ہیں کہ یہ تو اللہ کا ہے اور یہ ہمارے معبودوں کا ہے۔ پھر جو چیز ان کے معبودوں کی ہوتی ہے وہ تو اللہ کی طرف نہیں پہنچتی اور جو چیز اللہ کی
Flag Counter