Maktaba Wahhabi

241 - 259
اور فرمایا: ﴿ وَمَا أَرْسَلْنَا مِن رَّسُولٍ إِلَّا لِيُطَاعَ بِإِذْنِ اللّٰهِ ﴾ ’’ہم نے ہر رسول اسی لیے بھیجا ہے کہ اللہ کے حکم سے اس کی اطاعت کی جائے۔‘‘[1] اور فرمایا: ﴿ قُلْ إِن كَانَ آبَاؤُكُمْ وَأَبْنَاؤُكُمْ وَإِخْوَانُكُمْ وَأَزْوَاجُكُمْ وَعَشِيرَتُكُمْ وَأَمْوَالٌ اقْتَرَفْتُمُوهَا وَتِجَارَةٌ تَخْشَوْنَ كَسَادَهَا وَمَسَاكِنُ تَرْضَوْنَهَا أَحَبَّ إِلَيْكُم مِّنَ اللّٰهِ وَرَسُولِهِ وَجِهَادٍ فِي سَبِيلِهِ فَتَرَبَّصُوا حَتَّىٰ يَأْتِيَ اللّٰهُ بِأَمْرِهِ ۗ وَاللّٰهُ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْفَاسِقِينَ ﴾ ’’آپ کہہ دیجیے کہ اگر تمھارے باپ اور تمھارے بیٹے اور تمھارے بھائی اور تمھاری بیویاں اور تمھارے کنبے قبیلے اور تمھارے کمائے ہوئے مال اور وہ تجارت جس کی کمی سے تم ڈرتے ہو اور وہ حویلیاں جنھیں تم پسند کرتے ہو، اگر یہ تمھیں اللہ سے اور اس کے رسول سے اور اس کی راہ میں جہاد سے بھی زیادہ عزیز ہیں تو تم اللہ کے حکم سے عذاب کے آنے کا انتظار کرو۔ اللہ تعالیٰ فاسقوں کو ہدایت نہیں دیتا۔‘‘[2] حلاوتِ ایمان کسے حاصل ہوگی؟ صحیحین میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس شخص میں تین صفات ہوں گی وہ ایمان کی حلاوت اور مٹھاس پائے گا: ’’جسے اللہ اوراس کا رسول سب سے زیادہ محبوب ہوں، جو کسی آدمی سے صرف اللہ کی رضا کے لیے محبت کرتا ہو، اور جو کفر سے نجات پاجانے کے بعد
Flag Counter