Maktaba Wahhabi

205 - 259
حضرت ابراہیم اور حضرت عیسیٰ علیہما السلام کی طرف منسوب ہیں۔ نیز وہ غار بھی جسے خون قابیل کا غار کہتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔ ایسے مقامات حجاز وشام وغیرہ میں بکثرت موجود ہیں۔ اس کا نتیجہ کیا ہوگا؟ وہی جو قبروں کے مفاسد کا نتیجہ ہوچکا ہے۔ کہا جائے گا کہ یہاں عبادت کرو کیونکہ یہ فلاں نبی کا مقام ہے، یہاں نماز پڑھو کیونکہ یہ فلاں ولی کی جگہ ہے، یہاں دعا کرو کیونکہ یہ فلاں شہید کی اقامت گاہ ہے۔ اور یہ سب دعوے مجہول روایتوں یا بے بنیاد خوابوں کی بنا پر کیے جاتے ہیں اور پھر بتدریج یہ مقامات، مسجدیں اور عبادت گاہیں قرار پاکر بت بن جائیں گی جنھیں پوجا جائے گا۔ اس طرح شرک عام ہوتا چلا جائے گا جس کی بنیاد جھوٹ پر ہے۔ شرک کی بنیاد جھوٹ پر ہے اور شرک کی پوری عمارت درحقیقت جھوٹ پر کھڑی کی گئی ہے۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں شرک اور جھوٹ کا ایک ساتھ ذکر کیا ہے۔ جس طرح سچ اور اخلاص کا ایک ساتھ ذکر کیا گیا ہے۔ اسی لیے نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو مرتبہ فرمایا: ’’جھوٹی گواہی، شرک باللہ کے برابر گناہ ہے۔‘‘ پھر یہ آیت تلاوت کی: ﴿فَاجْتَنِبُوا الرِّجْسَ مِنَ الْأَوْثَانِ وَاجْتَنِبُوا قَوْلَ الزُّورِ ﴿٣٠﴾حُنَفَاءَ لِلّٰهِ غَيْرَ مُشْرِكِينَ بِهِ﴾ ’’پس تم بتوں کی گندگی سے بچو اور جھوٹی بات سے بھی بچو، اللہ کے لیے یکسو ہوجاؤ نہ کہ اس کے ساتھ شرک کرنے والے۔‘‘[1]
Flag Counter