Maktaba Wahhabi

208 - 259
﴿أَلَا إِنَّ لِلّٰهِ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَمَن فِي الْأَرْضِ ۗ وَمَا يَتَّبِعُ الَّذِينَ يَدْعُونَ مِن دُونِ اللّٰهِ شُرَكَاءَ ۚ إِن يَتَّبِعُونَ إِلَّا الظَّنَّ وَإِنْ هُمْ إِلَّا يَخْرُصُونَ﴾ ’’یاد رکھو! بے شک اللہ ہی کے لیے ہیں جو (مخلوقات) آسمانوں میں ہیں اور جو زمین میں ہیں اور جو لوگ اللہ کو چھوڑ کر دوسرے شرکاء کی عبادت کررہے ہیں وہ محض بے سند خیال کا اتباع کررہے ہیں اور محض قیاسی باتیں کررہے ہیں۔ [1] بدعات پر عمل کرنے والوں پر اللہ کا غضب ابوقلابہ رحمہ اللہ نے اس آیت کی تفسیر میں بیان کیا ہے کہ اس امت کے ہر بدعتی شخص کا قیامت کے دن یہی حال ہوگا اور واقعہ بھی وہی ہے جو ابوقلابہ رحمہ اللہ نے بیان کیا ہے۔ جھوٹوں اورافتراپردازوں پر اللہ کا غضب اور ذلت نازل ہوتی رہتی ہے۔ شرک اور جملہ بدعتوں کی بنیاد جھوٹ وافترا پر ہے۔ اسی لیے توحید وسنت سے جو کوئی جس قد رزیادہ دور ہے، وہ شرک وبدعت اورافترا سے اتنا ہی قریب ہے۔ چنانچہ رافضیوں کا فرقہ، تمام باطل فرقوں سے زیادہ جھوٹا اور زیادہ شرک کرنے والا ہے۔ باطل فرقوں میں کوئی بھی ان لوگوں سے زیادہ مفتری اور توحید سے دور نہیں حتیٰ کہ یہ اللہ کی مسجدوں کو، جن میں اس کا نام یاد کیا جاتا ہے، برباد کرتے ہیں اور یہ اس طرح کہ ان میں جمعہ وجماعت قائم نہیں کرتے، لیکن ان مشاہد کو آباد کرتے ہیں جو قبروں پر قائم ہیں، جن سے اللہ اور رسول نے منع کیا ہے۔
Flag Counter