Maktaba Wahhabi

154 - 259
کی محبت یا عداوت کا غلبہ ہوجاتا ہے اوروہ ایسی دعا یا بددعا کردیتے ہیں جو روا نہیں ہوتی۔ ان کی دعا کبھی قبول ہوجاتی ہے اور وہ اپنی انھی دعاؤں کی وجہ سے سزا کے مستحق بن جاتے ہیں، جس طرح کہ دوسرے گناہوں پر بھی وہ اس کے مستحق ہوتے ہیں۔ اس کے بعد اگر وہ توبہ نہ کریں، یا گناہ کے کاموں کو ختم کردینے والی حسنات کے مالک نہ ہوں، یا ایسا ہی کوئی اور سبب موجود نہ ہو تو انھیں اس طرح سزا مل سکتی ہے کہ ایمان کی لذت ان سے چھین لی جاتی ہے اور وہ اس کی حلاوت سے محروم ہوکر اپنے درجے سے گر جاتے ہیں، یا ایمان کاعمل ان سے سلب کرلیا جاتا ہے اور وہ فاسق بن جاتے ہیں، یا خود ایمان کی بنیاد ہی ان کے دلوں سے نکال لی جاتی ہے اور وہ نفاق کے ساتھ کفر میں داخل ہوجاتے ہیں، یا بغیر نفاق کے کافر بن جاتے ہیں۔ اس طرح کی مصیبت میں بعض اہل دل اپنے باطنی احوال میں بصیرت نہ رکھنے اور قلبی اعمال میں شریعت الٰہی سے جاہل ہونے کی بنا پر اس میں زیادہ مبتلا ہوجاتے ہیں۔ کبھی ایسا ہوتا ہے کہ ان میں سے کسی اہل دل کا حال اس درجہ غالب ہوتا ہے کہ اسے اس طرف سے ہٹایا ہی نہیں جاسکتا جدھر وہ متوجہ ہوچکا ہوتا ہے۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ اس کی دعا اس طرح جاکر لگتی ہے جیسے کمان سے نکلا ہوا تیر۔ یہ غلبہ اکثر صرف اس وجہ سے ہوتا ہے کہ احوال قلب کی حفاظت کرنے والے مشروع اعمال میں کوتاہی کی جاتی ہے اور ایسا شخص قابل مواخذہ ہوجاتا ہے۔ اور کبھی اس طرح کی بات غلط اجتہاد کی بنا پر ہوتی ہے، اس لیے معاف کردی جاتی ہے۔ کرامت پھر یہ لوگ اور ان کے ہم مشرب، اس طرح کی دعاؤں پر مغرور ہوکر یقین کر لیتے ہیں کہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے کرامتیں ہیں۔ حالانکہ وہ کرامتیں نہیں ہوتیں البتہ اس لحاظ سے وہ
Flag Counter