کو آپ کی طرف حق کے ساتھ نازل فرمایا ہے، لہٰذا آپ اللہ ہی کی عبادت کریں، اسی کے لیے بندگی کو خالص کرتے ہوئے۔ خبردار! اللہ ہی کے لیے خالص عبادت ہے اور جن لوگوں نے اس کے سوا اولیا بنارکھے ہیں، (وہ کہتے ہیں کہ) ہم ان کی عبادت صرف اس لیے کرتے ہیں کہ یہ بزرگ اللہ کے نزدیک مرتبے اور درجے میں ہماری رسائی کردیں۔ یہ لوگ جس بارے میں اختلاف کررہے ہیں اس کا سچا فیصلہ اللہ خود کرے گا۔ جھوٹے اور ناشکرے لوگوں کو اللہ راہ نہیں دکھاتا۔‘‘ [1] او رمزید فرمایا: ﴿وَيَوْمَ نَحْشُرُهُمْ جَمِيعًا ثُمَّ نَقُولُ لِلَّذِينَ أَشْرَكُوا مَكَانَكُمْ أَنتُمْ وَشُرَكَاؤُكُمْ ۚ فَزَيَّلْنَا بَيْنَهُمْ ۖ وَقَالَ شُرَكَاؤُهُم مَّا كُنتُمْ إِيَّانَا تَعْبُدُونَ ﴿٢٨﴾ فَكَفَىٰ بِاللّٰهِ شَهِيدًا بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ إِن كُنَّا عَنْ عِبَادَتِكُمْ لَغَافِلِينَ ﴿٢٩﴾ هُنَالِكَ تَبْلُو كُلُّ نَفْسٍ مَّا أَسْلَفَتْ ۚ وَرُدُّوا إِلَى اللّٰهِ مَوْلَاهُمُ الْحَقِّ ۖ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَفْتَرُونَ ﴾ ’’اور جس روز ہم ان سب کو جمع کریں گے۔ پھر مشرکین سے کہیں گے کہ تم اور تمھارے شریک اپنی جگہ ٹھہرو۔ پھر ہم ان میں باہم پھوٹ ڈال دیں گے اور ان کے وہ شریک کہیں گے کہ تم ہماری عبادت تو کرتے ہی نہیں تھے۔ سو ہمارے اور تمھارے درمیان اللہ کافی ہے گواہ کے طور پر، کہ ہم کو تمھاری عبادت کی خبر بھی نہ تھی۔ اس مقام پر ہر شخص اپنے اگلے کیے ہوئے کاموں کا امتحان کرے گا اور یہ لوگ اللہ کی طرف، جو ان کا مالک حقیقی ہے، لوٹائے جائیں گے اور جو کچھ معبود تراش رکھے تھے سب ان سے غائب ہوجائیں گے۔‘‘ [2] اور فرمایا: |
Book Name | فکر و عقیدہ کی گمراہیاں اور صراط مستقیم کے تقاضے |
Writer | شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ |
Publisher | دار السلام |
Publish Year | 2007 |
Translator | مولانا عبد الرزاق ملیح آبادی |
Volume | |
Number of Pages | 259 |
Introduction |