Maktaba Wahhabi

621 - 660
سوال: کیافرماتےہیں علماءدین بیچ اس مسئلہ میں کہ محمدہاشم نے اپنے داداکی ملکیت تقسیم کرکےاپنا حصہ لےلیاتھابعدمیں اس کاچاچامحمدفوت ہوگیاجس نےوارث چھوڑےایک بیوی، بیٹی، بھتیجامحمدہاشم اورایک بھتیجی اورایک چچازادمیرحسن اوربہن کی اولاد۔ بتائیں کہ شریعت محمدی کے مطابق ہرایک کوکتنا حصہ ملےگا؟ الجواب بعون الوھاب:معلوم ہوناچاہیےکہ سب سےپہل مرحوم کی ملکیت میں سےاس کے کفن دفن کاخرچہ کیاجائے، اس کےبعداگرقرض تھاتواسے ادا کیا جائے، پھراگروصیت کی تھی توسارے مال کےتیسرےحصے تک سےپوری کی جائے۔ اس کےبعدمنقول اورغیرمنقول ملکیت کوایک روپیہ قراردےکراس طرح سےتقسیم ہوگی۔ مرحوم محمد ملکیت1روپیہ وارث پائیاں آنے بیوی 00 2 بیٹی 00 8 بھتیجا 00 6 بھتیجی محروم چچازاد محروم بہن کی اولاد محروم هذاهوعندي والعلم عندربي جدیدطریقہ تقسیم فیصداعشاریہ نظام کل ملکیت100 بیوی8/1/12.5 بیٹی2/1/50
Flag Counter