Maktaba Wahhabi

556 - 660
((عن ابن عمرو ابن عباس رضي اللّٰه عنهما عن رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم: قال لايحل للرجل ان يعطي العطية ثم يرجع فيهاالاوالدفيما يعطي ولد.)) [1] ’’ابن عمراورابن عباس رضی اللہ عنہمارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سےبیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایاکہ کسی آدمی کے لیے حلال نہیں ہے کہ وہ کسی کوعطیہ دےاورپھراس کوواپس لےلےسوائے والدکے وہ اپنے بیٹے کےعطیہ میں ایساکرسکتا ہے۔‘‘ سوال:کیافرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ احمدخان نے اپنے بیٹوں میں ملکیت ان کے ناموں پرکروادی ان میں سےایک لڑکانافرمان ہوگیااورساری ملکیت پرقبضہ کرناچاہتا ہےاوراحمدخان اپنے اس بیٹے کوہبہ کی ہوئی ملکیت بیٹے سے واپس لیناچاہتاہےبتائیں کہ شریعت محمدی کے مطابق اس کاکیا حکم ہے؟ الجواب بعون الوھاب:معلوم ہوناچاہیےکہ والداپنے بیتے کودی ہوئی ملکیت واپس لےسکتاہے: ((عن ابن عباس وابن عمررضی االلّٰه عنه النبي صلي اللّٰه عليه وسلم قال لايحل لرجل ان يعطي عطية اويهب هبة فيرفيهاالاالوالدفي مايعطي ولده.)) [2] ’’ابن عباس اورابن عمررضی اللہ عنہما سےروایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کسی آدمی کے لیے جائز نہیں ہے کہ عطیہ تحفہ کرکےواپس لےمگروالداپنی اولادکودی ہوئی چیز واپس لےسکتا ہے۔‘‘
Flag Counter