Maktaba Wahhabi

505 - 660
باقی رہی یہ بات کہ قربانی کا گوشت غیرمسلم کودیا جاسکتا ہے یا نہیں تواس کےلیےگزارش ہے کہ اس گوشت سےبےشک کافروں کودیاجاسکتا ہے اس کی دلیل درج ذیل ہے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ اپنی صحیح:(كتاب الاضاحي باب مايوكل من لحوم الاضاحي ومايتزود منها: رقم الحديث:٥٥٦٩)میں سیدنا سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ سےروایت کرتے ہیں کہ : ((قال النبي صلي اللّٰہ عليه وسلم من ضحي منكم فلايصبحن بعدثالثة وبقي في بيتهٖ منه شي فلماكان العام المقبل قالوايارسول اللّٰہ صلي اللّٰہ عليه وسلم نفعل كمافعلناالعام الماضي قال كلواواطعموا وادخرو فان ذالك العام كان بالناس جهد فاردت ان تعينوافيها.)) ’’یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایاکہ تم میں سےجوبھی قربانی کرےتوتین دنوں کےبعداس قربانی کے گوشت میں سےکچھ اس کےگھرمیں باقی نہیں رہنا چاہئےپھرجب دوسراسال آیاتوصحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین نےعرض کیااس سال بھی ویسے ہی کریں(جس طرح گزشتہ سال کیا تھا)آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ کھائیں اورکھلائیں(مطلق عام انسانوں کو)اورذخیرہ کرکےرکھو(گزشتہ سال جومیں نے منع کیاتھا اس کی وجہ یہ تھی کہ)اس سال لوگوں کوبہت تکلیف تھی یعنی قحط سالی تھی اورجوبھوک کی وجہ سے بڑی پریشانی درپیش تھی اس لیے میں نے ارادہ کیا کہ تم ان کی مددکرواس لیےجس نےمنع کیاتھا۔ ‘‘ اسی طرح سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہاسےروایت ہےکہ : ((انهم قالوايارسول اللّٰہ صلي اللّٰہ عليه وسلم ان الناس يتخذون الاسقية من ضحاياهم ويجمعون فيها الودك قال رسول اللّٰہ صلي اللّٰہ عليه وسلم و ما ذالك قالوانهيت ان تؤكل لحوم الضحايابعدثلاث قال عليه الصلاة والسلام نهيتكم من اجل الدافة التي دفت فكلوا
Flag Counter