Maktaba Wahhabi

452 - 660
سے شریعت اسلامی کے مطابق نکاح کرسکتا ہے یا نہیں؟بینواتوجروا. الجواب بعون الوھاب:صورت مسئولہ میں عاشق حسین اپنے چچامحمدعلی کا رضاعی بھائی ہوااورمحمدعلی کی سب بیٹیاں اس کی رضاعی بھتیجیاں ہوئیں اس لیے یہ رشتہ عاشق حسین کے لیے اسی طرح حرام ہے جس طرح نسبی رشتے اس لیے یہ نکاح شرعا درست نہیں۔ (1):......اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿حُرِّ‌مَتْ عَلَيْكُمْ أُمَّهَـٰتُكُمْ....وَأَخَوَاتُكُم مِّنَ الرَّ‌ضَاعَةِ﴾(النساء:۲۳) ’’یعنی اللہ تعالیٰ نے تمھارے اوپرتمھاری ......اوررضاعی بہنیں حرام قراردیاہے۔ ‘‘ (2):......رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: ((الرضاعة تحرم ماتحرم والولادة.)) (صحيح بخاري’مسلم) ’’کہ نسب سےجورشتے حرام ہوتے ہیں وہ رضاعت سے بھی حرام ہوجاتے ہیں۔ ‘‘ اس معنی میں مندرجہ ذیل روایات بھی واردہوئی ہیں۔ (3):......رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: ((ان اللّٰہ حرم من الرضاع ماحرم من النسب.))(رواه احمد، والترمذي وصححه) (4):......رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: ((قالت ان عمهامن الرضاعة استاذن عليهامحببتة فاخبرت رسول اللّٰہ صلي اللّٰہ عليه وسلم فقال لهالاتحببي منه فانه يحرم من الرضاعة ما يحرم من النسب.)) (صحيح مسلم، كتاب النكاح) اس آیت اوراحادیث سےثابت ہواایسی صورت میں ایسانکاح باطل ہے، اس لیےیہ رشتہ ختم کیاجائے اوریہی شریعت کاحکم ہے۔ نوٹ:......شریعت میں رضاعت کے ثبوت کے لیے دودھ کاقدرتی اورغیرقدرتی طورپرپیداہوناوغیرہ کوئی قید مذکورنہیں ہے۔
Flag Counter