Maktaba Wahhabi

381 - 660
رات ہم سے ایک دودن پہلے نظرآئے گی اورجہاں چاندبعدمیں نظرآئے گاوہاں قدرکی رات بھی اتنی ہی بعدہوگی۔ یہ رات قدرکی سال میں ایک ہی رات کے برخلاف ہرگزنہیں ہے، یعنی قدرکی رات سال میں برابرایک ہی ہوتی ہے لیکن ہرملک میں اپنے اپنے وقت کےمطابق ہوگی، اگرسعودی عرب کے لیے شب قدرایک ہے توہمارے لیے بھی ایک ہی ہے، اسی طرح پوری دنیا کے لیے سال میں ایک ہی رات ہے ۔ اورہرسال میں ایک ہی رہےگی۔ لیکن سورج کے طلوع وغروب کے اوقات مختلف ملکوں میں مختلف ہونے کی بناپراس کا(شب قدر)کاوقت بھی مختلف ہے ، اس طرح ہم توکیا ساری دنیا کے لوگ لیلۃ القدرکی خیروبرکت سے محروم نہیں رہیں گے۔ یہ اللہ رب العزت کا فیصلہ ہے ۔ آپ سوچیں صرف لیلۃ القدرنہیں باقی عبادات کے اوقات بھی مختلف ملکوں میں مختلف وقت میں ہوتے ہیں۔ مثلاًعیدالفطر، یوم٩ذوالحجہ، عیدالاضحیٰ خودرمضان المبارک سال کے ١٢مہینے بھی ہرجگہ پرایک ہی دن یا ایک ہی وقت پر نہیں ہوتے ۔ مثلاً:سعودیہ میں شروع سال کا ابتدائی مہینہ (محرم)شروع ہوجاتاہےلیکن ہمارے یہاں ابھی ذوالحجہ ہی چل رہاہوتا ہے کیا یہ واضح حقیقت نہیں ہے؟اللہ چونکہ رب العالمین ہے اس نے ہر ملک کے آدمیوں کو اپنی مہربانیوں اورفیضانہ عنایات سےہرگزمحروم نہیں رکھاہے بلکہ ہرملک کے باشندے کو اس کو حاصل کرنے کا موقعہ فراہم کیا ہے جوکہ اس کے اپنے اوقات کے ساتھ منحصرہے۔ اس مہربانی اورخیروبرکت کوحاصل کرنے کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے صدائے عام ہے اگرکوئی اپنی ہی نالائقی کی وجہ سےان برکات سےمحروم ہوجاتا ہے تووہ اپنے گریبان میں خود جھانکے۔
Flag Counter