Maktaba Wahhabi

288 - 660
کس نے کہے تھے تیسری بارجس نے یہ الفاظ کہے تھے بتایاکہ اس نے یہ کلمات کہے ہیں توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:بیشک میں نے بارہ ملائکہ علیہم السلام کو دیکھا کہ وہ جلدی کررہے تھے کہ کون ان کلمات کو لے کر اوپر جائے ،اب جوآدمی ان کلمات کو ان کے اس اجروثواب یافضیلت سے ان کے جہراًکہنے کا فتوی دیتا ہےتوانہیں یہ بھی چاہئے کہ وہ یہ فتویٰ بھی دے کہ نماز میں یہ دعائے استفتاح بھی بلند آوازسےکہنا مستحب وافضل ہے۔ حالانکہ ایک اہلحدیث نے بھی آج تک یہ فتویٰ نہیں دیا۔فتدبروا! اسی طرح ترمذی ،ابوداوداورسنن نسائی میں صحیح سند سے حضرت رفاعہ بن رافع سےروایت ہے کہ میں نے حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی مجھے چھینک آئی تومیں نے یہ کلمات کہے ’’الحمدللّٰه حمداكثيراطيبا مباركافيه مباركاعليه كما يحب ربناويرضي.‘‘ پھر جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نمازسے فارغ ہوئے تودریافت فرمایاکہ یہ کلمات کس نے کہے توسب خاموش پھر دوسری مرتبہ دریافت فرمایاپھر بھی کوئی نہ بولا پھر جب تیسری بارپوچھاتورفاعہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں ہی ہوں یہ کلمات کہنے والا؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایااس ذات پاک کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ تیس سے بھی اوپرملائکہ علہیم السلام ان کلمات کو لینے میں جلدی کررہے تھے کہ کون ان کلمات کولے کر اوپرچڑھ جائے آسمان کی طرف۔ اس صحیح حدیث سے بھی معلوم ہواکہ ایک صحابی نے چھینک آنے پر یہ کلمات کہے اوران کا اجروثواب اورفضیلت وبھلائی اللہ تعالیٰ کے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمائی کہ تیس سےبھی اوپرملائکہ علہیم السلام ان کلمات کے اوپرلے جانے میں ایک دوسرے سے سبقت کررہے تھےتوکیا یہ اہلحدیث صاحبان یہ فتویٰ بھی دیں گے کہ آئندہ جس کونماز میں چھینک آئے تووہ یہ کلمات اونچی آوازسے کہے کیونکہ ان کا اونچا کہنا مندوب وافضل ہے؟اب تک کسی حضرت
Flag Counter