Maktaba Wahhabi

254 - 660
خاص اس مسئلہ پر راقم الحروف نے تالیف کیا ہے ۔اس جگہ طوالت سے بچنے کے لیے صرف ایک وجہ درج کرتا ہوں جو صحیح السند حدیث ہے۔ ثابت اوراس بات کے لیے فیصلہ کن حیثیت رکھتا ہے کہ اس جگہ مرادیہی ہے کہ قرأت ان الفاظ (یعنی الحمداللہ رب العالمین)بلاجہربِسْمِ اللّٰهِ الرَّ‌حْمَـٰنِ الرَّ‌حِيمِ)سے ہی فرماتے تھے۔ (٢):امامابویعلیٰ الموصلی اپنی مسند میں فرماتے ہیں: ((حدثنا محمد (هوابن المثني) نامحمدبن جعفرناشعبةعن قتادة عن انس صليت خلف رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم وخلف ابي بكروعمروعثمان لم يكونوايستفتحون القرأة بِسْمِ اللّٰهِ الرَّ‌حْمَـٰنِ الرَّ‌حِيمِ قال شعبة فقلت لقتادة اسمعت من انس قال نعم ونحن سالناه عنه.)) [1] اس حدیث کی سند اصح الاسانید میں سے ہے اوراس میں بعض صریح یہ بیان ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم، ابوبکر، عمراورعثمان رضی اللہ عنہم قراۃ بِسْمِ اللّٰهِ الرَّ‌حْمَـٰنِ الرَّ‌حِيمِ سے شروع نہیں کرتےتھے۔راوی وہی حضرت انس رضی اللہ عنہ ہیں اورباقاعدہ الحديث يفسر بعضه بعضامسندابي یعلی کی یہ صحیح السند حدیث صحیح بخاری والی حدیث کی وضاحت کردیتی ہے کہ وہاں بھی مرادقرأۃکی شروعات ان الفاظ(الحمداللہ رب العالمین)سے کیا کرتے تھے۔ بات توبالکل واضح ہے ۔ لیکن انصاف مطلوب ہے اورتعصب واعتساف سے اجتناب ضروری ہے۔یہی روایت امام ابویعلیٰ اسی سند میں اپنے ایک دوسرے شیخ سے بھی لاتے ہیں۔ (٣): ((حدثنا احمد (هو ابن ابراهيم الدورقي كما صرح به الحافظ ابن حجر رحمه اللّٰه في النكت) ناابوداؤد (هوالطيالسي) قال انبأنا شعبة عن قتادة عن انس قال صليت خلف رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم و خلف ابي بكروخلف عمروخلف عثمان فلم
Flag Counter