Maktaba Wahhabi

244 - 660
اسے قبولیت سے لیا ہے۔‘‘ ((وقال يعقوب ابن سفيان’’لا اعلم كتابا اصح من هذا الكتاب فان اصحاب رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم والتابعين يرجعون اليه ويدعون رأيهم.)) ’’یعنی مشہورمحدث یعقوب بن سفیان فرماتے ہیں کہ مجھے اس کتاب سے زیادہ صحیح کتاب کا علم نہیں (یعنی یہی زیادہ صحیح کتاب ہے۔) کیونکہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کرام رضی اللہ عنہم اجمعین اورتابعین بھی اس کتاب کی طرف رجوع کرتے تھے۔(یعنی احکام کے سلسلہ میں)اوراس کے وجہ سے اپنی رائے کو بھی چھوڑدیتے تھے۔‘‘ اس سے معلوم ہوا کہ یہ کتاب صحیح ہے: ((وقال الحاكم قد شاهد عمر بن عبدالعزيز وامام عصرهٖ لازهري بالصحيحة بهٰذا الكتاب.)) ’’اورمشہور محدث امام حاکم فرماتے ہیں کہ اس کتاب کی صحت پر حضرت عمربن عبدالعزیز خلیفہ راشداوراپنے عصرکے امام مشہورمحدث زہری شہادت دے چکے ہیں۔‘‘ خلاصہ کلام! راجح یہی ہے کہ یہ کتاب صحیح ہے اوریہ کتاب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عمروبن حزم کے لیے لکھوائی تھی اوراس میں یہ حکم موجود ہے کہ قرآن مجید کو طہارت (وضو)کے بغیرمس نہ کیا جائے اس کی مئویداوربھی حدیثیں ہیں۔مثلاً طبرانی،صغیروکبیرمیں حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ: ((وعن رسول اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم قال لايمس القرآن الاطاهر.)) [1] ’’بیشک حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ مس نہ کرے قرآن کو مگرظاہر(پاک وضو سے)‘‘
Flag Counter