Maktaba Wahhabi

13 - 660
قاسم شاہ راشدی حفظہ اللہ کے کتب خانے میں متعددفتاوے بھی شامل اشاعت ہیں ان کے علاوہ دیگر مختلف مقامات سے جستجوئے بسیار کے بعد حاصل کرکے جمیع فتاوے کوشامل اشاعت کیا گیا ہے۔اس علمی مجموعہ کو نہ صرف راقم الحروف ،بلکہ علامہ سید محب اللہ شاہ کے فرزندان گرامی قدر بالخصوص علامہ سید قاسم شاہ راشدی مدظلہ تعالی اوراس کے اعلی علمی حدیث ورجال کے ذوق کے مالک فرزند ارجمند محترم سید انورشاہ صاحب حفظہ اللہ کی شدید خواہش تھی کہ یہ علمی ارمغان شائع ہوکرقارئین تک پہنچ سکے، چونکہ یہ علمی موادمدت مدیدسے عوام کی نظروں سے اوجھل ہوچکاتھا۔ شاہ صاحب مرحوم علامہ سید محب اللہ شاہ کے انتقال پر ملال کوبھی طویل عرصہ بیت چکا تھا۔ایسے میں ان بیش بہاجواہروں کو قارئین کرام تک پہنچانےمیں راشدی برادران کے محب صادق ،جامعہ بحرالعلوم سلفیہ میرپورخاص کے شیخ الحدیث محترم پروفیسر مولانا افتخاراحمد الازہری نے نہ صرف ان جواہرپاروں کو ایک سلک میں منسلک کرنے کا بیڑہ اٹھایابلکہ ماضی کے بوسیدہ اوردریدہ اوراق علمیہ کو غورسے مطالعہ کرکے ان کو سندھی سے اردو میں منتقل کرانے کو کوشش کی بلکہ فتاوے کی ترتیب،تبویب،تسویدوغیرہ کے مراحل شب وروز ایک کرکے اداکیے،اللہ تعالی ان کو جزائےخیر عطافرمائے۔آمین شیخ افتخارصاحب کے ساتھ علامہ سید محمد قاسم شاہ صاحب کی رہنمائی اورمشورے بھی بلاشبہ بڑے ممدومعاون ثابت ہوئے۔لہذا ہم ان ایثارپیشہ شخصیات کے مرہون منت ہیں جوصلہ وستائش کی تمنا سے بے نیاز ہوکراوربھی بہت کچھ علمی کام کرنے کے عزم بالجزم جذبہ صادق سے سرشارنظرآتے ہیں۔ میں کہ مری غزل میں ہے آتش رفتہ کا سراغ میری تمام سرگزشت کھوئے ہوؤں کی جستجو! مولاناافتخار احمد لازہری صاحب نے نہ صرف اس مجموعہ پر محنت فرمائی ہے بلکہ اس سے قبل انھوں نے جوان ہمتی کا ثبوت دیتے ہوئے حضرت علامہ سید محب اللہ شاہ راشدی کی مفصل سوانح حیات’’محدث العصر‘‘کے نام سے اپنے ادارے کی جانب سے تقریباً٧۰۰
Flag Counter