ساتھ یہی طریقہ اپنانا چاہیے جب اﷲ کریم آپ کا رزق بڑھاتے جائیں تو آپ بھی چھوٹے نوٹوں سے بڑے نوٹوں کی طرف آتے جائیں۔ آپ ہار سکتے ہیں مگر اﷲ رب ا لعزت ہر گز نہیں (مجرب عمل ہے)﴾
265۔ حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ نے عرض کیا ’’یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! ان نیک کاموں سے متعلق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیا فرماتے ہیں جنہیں میں جاہلیت کے زمانہ میں، صدقہ، غلام آزاد کرنے اور صلہ رحمی کی صورت میں کیا کرتا تھا؟ کیا ان کا مجھے ثواب ملے گا؟‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’تم اپنی ان تمام نیکیوں کے ساتھ اسلام لائے ہو جو پہلے گزر چکی ہیں۔‘‘.....﴿وضاحت: کافر مسلمان ہو جائے تو کفر کے زمانہ کی نیکیوں کا بھی ثواب ملتا ہے اور تمام چھوٹے بڑے گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔ یہ اﷲ پاک کی عنایت ہے۔ جب کافر اسلام لاتا ہے اور اچھا مسلمان ہو جاتا ہے تو اس کی ہر نیکی جو اس نے اسلام سے پہلے کی تھی لکھ لی جاتی ہیں اور ہر برائی جو اسلام سے پہلے کی تھی مٹا دی جاتی ہے﴾
266۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کوئی دن بندوں پر ایسا نہیں گزرتا جس دن صبح کو 2 فرشتے نہ اترتے ہوں ان میں سے ایک تو یوں دعا کرتا ہے: ’’یا اﷲ خرچ کرنے والے کو اس کا بدل دے‘‘ اور دوسرا یوں دعا کرتاہے: ’’یا اﷲ بخیل (کنجوس) کا مال تباہ کر دے ‘‘۔(عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ )....﴿مزید پڑھئے تفسیر92:5۔7﴾
267۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہر مسلمان کیلئے خیرات کرنا ضروری ہے لوگوں نے عرض کیا یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم جس کے پاس مال نہ ہو (وہ کیا کرے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ اپنے ہاتھ سے محنت کرے خود بھی فائدہ اٹھائے اور خیرات بھی کرے لوگوں نے عرض کیا: اگر یہ بھی نہ ہو سکے تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اچھی بات پر عمل کرے اور بری بات سے باز رہے اس کیلئے یہی خیرات ہے‘‘۔ (عن ابی موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ )
﴿وضاحت: کم از کم تمام انسانوں کیلئے ہدایت کی
|