مسئلہ پوچھنے والا کہاں ہے ؟ ‘‘اس نے عرض کیا:۔ ’’میں یہاں حاضر ہوں ‘‘۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔’’ اسے (اپنی طرف سے) صدقہ کردینا۔‘‘ ا س نے کہا:۔’’ (کیا) مجھ سے بھی زیادہ ضرورت مند پر ! یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! اس ذات کی قسم جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حق کے ساتھ بھیجا ہے ان دونوں پتھریلے میدانوں کے درمیان کوئی گھرانا ہم سے زیادہ محتاج نہیں ہے۔‘‘ اس پرآپ صلی اللہ علیہ وسلم ہنسے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک دانت نظر آئے اورفرمایا:۔ ’’پھر تم ہی اس کے زیادہ مستحق ہو‘‘۔
677۔حضرت ز ینب بنت ابی سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا :۔ ’’ یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا مجھے ابو سلمہ رضی اللہ عنہ (ان کے پہلے شوہر)کے لڑکوں کے بارے میں ثواب ملے گا اگر میں ان پر خرچ کروں ؟ میں انہیں اس محتاجی میں دیکھ نہیں سکتی، وہ میرے بیٹے ہی تو ہیں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :۔’’کہ ہاں۔تمہیں ہر اس چیز کا ثواب ملے گا جو تم ان پر خرچ کرو گی۔‘‘
کتا ب ا لاطعمہ .... کھانے کے احکام
678۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ایک مرتبہ مجھے سخت بھوک لگی ہوئی تھی اس حالت میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے میری ملاقات ہوئی تو میں نے ان سے قرآن پاک کی ایک آیت پڑھنے کی فرمائش کی تو انہوں نے مجھے وہ آیت پڑھ کر سنائی(اور اس آیت کا مفہوم بھی سمجھایا)پھر وہ اپنے گھر میں داخل ہوگئے۔ میں وہاں سے تھوڑی دور چلا تو مارے مشقت اور بھوک کے منہ کے بل گر پڑا اتنے میں کیا دیکھتا ہوں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم میرے سرہانے تشریف فرما ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے ابو ہریرہ( رضی اللہ عنہ )۔ میں نے عرض کیا ’’ یارسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں حاضر ہوں ‘‘ پھرآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے اٹھایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہچان گئے کہ بھوک کے مارے میری یہ حالت ہو رہی ہے لہٰذا مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر لے گئے پھر دودھ کا پیالہ پینے کے لئے عنایت فرمایا۔ میں نے اس سے کچھ پیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور پیو میں نے اور پیا حتیٰ کہ میرا پیٹ پھول کر پیالہ جیسا ہو گیاابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اس کے بعد میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے ملا اور ان سے اپناسارا معاملہ بیان کیا
|