و دولت دیں)کسی معتبر انسان کے پاس رکھوا دی جائے۔ اسلئے کہ اچانک موت کی صورت میں وصیت کرنے کی مہلت نہیں ملتی مزید تفصیل کیلئے پڑھیے ’’شرعی و صیّت نامہ‘‘ ہماری کتاب ’’بیماریاں اور انکا علاج مع طب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ‘‘حصّہ پنجم میں ﴾
242۔ حضرت سفیان تمار رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر د یکھی وہ ا و نٹ کے کوہان کی طرح تھی
243۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جو لوگ مر گئے ان کو برا نہ کہو کیونکہ انہوں نے جیسے عمل کئے تھے ویسا بدلہ پا چکے۔‘‘ (عن عائشہ رضی اللہ عنہا )
﴿ووضاحت: مسلمان میّت کو برا نہیں کہنا چاہیے اسلئے کہ جو کچھ اس نے کیا اس کے سامنے قبر میں آچکا ہے اور بعد میں روز قیامت بھی آئیگا﴾
کتا ب ا لزکوٰۃ .... زکوٰۃ کا بیان(زکوٰۃ اور صدقات)
٭ فرمانِ الہی ہے:( ترجمہ) ’’نماز درستی سے ادا کرو اور زکوٰۃ دو‘‘ (2:43)
﴿ وضاحت:اس سے زکوٰۃ کی فرضیت ثابت ہوئی۔قرآن مجید میں 82 جگہ زکوٰۃ کا ذکر آیا ہے اسلا م کا یہ ایک اہم رکن ہے ﴾
244- نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف ( حاکم بناکر)بھیجا اور فرمایا:۔ ’’ (پہلے)تم انہیں دعوت دینا اس بات کی کہ اﷲ تعالیٰ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں اور میں اﷲ تعالیٰ کا رسول ہوں پھر اگر وہ اس کو مان لیں تو ان سے یہ کہنا کہ اﷲ تعالیٰ نے ہر دن رات میں ان پر پانچ نمازیں فرض کی ہیں۔ پھر اگر وہ اس کو بھی مان لیں تو ان کو یہ بتلانا کہ اﷲ تعالیٰ نے ان پر مال کا صدقہ (زکوٰۃ) فرض کیا ہے جو ان کے مالداروں سے لیا جائے گا۔ اور انہیں کے محتاجوں کو دیا جائے گا۔(عن عبداﷲ بن عباس رضی اللہ عنہما )
﴿وضاحت: اپنے جاننے والوں اور اپنے شہر میں اگرضرورت مند
|