138۔ حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’میں نماز پڑھنے کھڑا ہوتا ہوں اور میری نیت یہ ہوتی ہے کہ لمبی نماز پڑھوں گا پھر میں بچے کا رونا سنتا ہوں تو نماز مختصر کر دیتا ہوں مجھے اس کی ماں کو تکلیف دینا برا معلوم ہوتاہے‘‘
﴿وضاحت: اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عورتیں بھی مسجد جایا کرتی تھیں عورتیں پردہ میں رہ کر جا سکتی ہیں بشرطیکہ خوشبو نہ لگائیں اور ان کی زیب و زینت نا محرموں کو نظر نہ آئے اور شوہر مسجد میں جانے کی اجازت دے دے﴾
139۔ حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کسی کی بیوی (نماز پڑھنے کیلئے مسجد میں آنے کی) اجازت مانگے تو شوہر کو چاہیے کہ اس کو نہ روکے۔ ‘‘
کتا ب ا لجمعۃ ....جمعہ کا بیان
٭ اﷲ تعالیٰ نے فرمایا: (ترجمہ)’’اے ایمان والو! جب جمعہ کے دن نماز کیلئے اذان دی جائے تو اﷲتعالیٰ کی یاد (نماز) کیلئے جلدی چل پڑو اور خرید و فروخت چھوڑ دو۔ تمہارے حق میں یہ بہت ہی بہتر ہے اگر تم سمجھو تو۔ (62:9)
140۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ ہم سب امتوں کے بعد دنیا میں آئے لیکن قیامت کے دن سب سے آگے ہونگے۔ فرق صرف یہ ہے کہ یہود اور نصاریٰ کو ہم سے پہلے اﷲ تعالیٰ کی کتاب ملی پھر یہی جمعہ کا دن ان کیلئے بھی (مخصوص عبادت کے واسطے) مقرر ہوا تھا جو تم پر فرض ہوا ہے لیکن انہوں نے اس میں اختلاف کیا اور ہم کو اﷲ تعالیٰ نے اس کی ہدایت کر دی سب لوگ ہمارے پیچھے ہونگے۔یہود دو سرے دن (ہفتہ) اور نصاریٰ تیسرے دن (اتوار) کی طرف چل دیئے۔‘‘(عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ )
141۔ حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’تم میں سے جب کوئی جمعہ کی نماز کیلئے آئے تو اسے غسل کرلینا چاہیے۔‘‘
|