Maktaba Wahhabi

72 - 308
﴿وضاحت: دورانِ نماز اﷲ تعالیٰ کی رحمت نمازی کے سامنے ہوتی ہے اسلئے تو جہ ہٹا کر کنکریوں کو بار بار برابر کرنا گویا اﷲ کی رحمت سے رو گردانی کرنا ہے﴾ 214۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے کمر پر ہاتھ رکھ کر نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے........﴿ وضاحت: ایسا کرنا تکبر کی علامت ہے، یہودی اکثر ایسا کرتے تھے۔ نیز ابلیس کو ایسی حالت میں آسمان سے اتارا گیا اور اہل جہنم آرام کے وقت ایسا کریں گے اسلئے دوران نماز ایسا کرنا منع ہے﴾ کتا ب ا لسھو ....نماز میں بھول کا بیان ٭ (نماز میں)بھول چوک سے ہونے والی غفلت کو سھو کہتے ہیں۔ 215۔رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے(بھول سے)ظہر کی پانچ رکعتیں پڑھیں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کیا رکعتیں بڑھ گئی ہیں ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’کیا بات ہے؟‘‘ کہنے والے نے عرض کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانچ رکعتیں پڑھی ہیں اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام کے بعد 2 سجدے سہو کئے(عن عبداﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ ) 216۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم (چار رکعتوں والی نماز میں)دو رکعت (نماز) پڑھ کر اٹھ کھڑے ہوئے(یعنی سلام پھیر لیا)۔حضرت ذوالیدین رضی اللہ عنہ نے پوچھا :۔’’ یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کیا نماز کم کر دی گئی ہے یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھول گئے ہیں ؟‘‘ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے پوچھا : ’’ کیا ذوالیدین رضی اللہ عنہ سچ کہتا ہے؟‘‘ لوگوں نے جواب دیا ’’جی ہاں ‘‘ یہ سن کر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اور 2 رکعت جو رہ گئی تھیں ان کو پڑھائیں پھر 2 سجدے ( سہو کے) کئے۔ 217۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز میں قعدہ اولیٰ (پہلا تشہد) کئے بغیر اٹھ کھڑے ہوئے جب نماز پوری کر چکے تو سلام سے پہلے (سہو کے) 2سجدے کئے ہر سجدے کیلئے اَ للّٰہُ اَ کْبَرُکہا اور لوگوں نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دونوں سجدے کئے یہ سجدے اس قعدہ اولیٰ کے بدل تھے جو
Flag Counter