Maktaba Wahhabi

118 - 308
کتا ب ا لخصوما ت .... جھگڑوں کا بیان 374۔ ایک یہودی نے ایک لڑکی کا سر دو پتھروں سے کچل ڈالا (اس میں کچھ جان باقی تھی) لوگوں نے اس سے پوچھا یہ کس نے کیا ہے ؟ فلاں نے یا فلاں نے جب اس یہودی کا نام لیا گیا تو لڑکی نے سر سے اشارہ کیا (ہاں)وہ یہودی پکڑا گیا اور اس نے بھی جرم کا ا عتراف کیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا اور اس کا سر بھی دو پتھروں سے کچلا گیا۔ (عن انس رضی اللہ عنہ).... ﴿ تفصیل کیلئے پڑھیے تفسیر 2:178 اور 5:45﴾ 375۔ ایک صحابی رضی اللہ عنہ خرید و فروخت کے وقت دھوکا کھا جایا کرتے تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: جب خرید و فروخت کرو تو کہا کرو کہ کوئی دھوکا نہ ہو چنانچہ وہ اسی طرح کہا کرتے تھے۔ (عن ابن عمر رضی اللہ عنہما ) کتا ب ا للقطۃ .... گری ہوئی چیز کا بیان 376۔ مجھے ایک تھیلی ملی جس میں سو دینار تھے۔ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا (آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’سال بھر تک لوگوں سے پوچھتا رہ‘‘ میں سال بھر تک دریافت کرتا رہا کوئی اس کا پہچاننے والا نہ ملا پھر میں (دوبارہ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ایک سال اور پوچھتا رہ‘‘۔ میں نے پوچھا لیکن کوئی نہ ملا پھر تیسری بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ اس کی تھیلی اور گنتی اور بند ھن احتیاط سے پہچان لو پھر اگر اس کا مالک آجائے تو بہتر ہے ورنہ تم اس کو اپنے کام لے آؤ چنانچہ میں اسے اپنے کام میں لے آیا۔ (عن ابی بن کعب رضی اللہ عنہ) ﴿وضاحت: اگر صدقہ کر دیا جائے تو افضل ہے اگر خود غریب ہو تو اپنے پر بھی خرچ کر سکتا ہے﴾ 377۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو راستہ میں کھجور ملی۔ فرمانے لگے ’’اگر مجھ کو یہ ڈر نہ ہوتا کہ یہ کھجور صدقے کی ہے تو میں اس کو کھا لیتا۔‘‘ (عن انس رضی اللہ عنہ ) ﴿وضاحت: آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آل پر صدقہ حرام ہے﴾
Flag Counter