Maktaba Wahhabi

32 - 308
کتا ب ا لصلوٰاۃ ....نماز کا بیان 67۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دفعہ نقش والی چادر میں نماز پڑھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نظر اس کے نقوش پر پڑی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز سے فارغ ہو کر فرمایا: ’’میری اس چادر کو ابوجہم رضی اللہ عنہ کے پاس واپس لے جاؤ اور اس سے اس کی ا نبجانی (ایک جگہ کا نام) کی سادہ چادر لے آؤ کیونکہ اس (منقش چادر) سے مجھے ڈر ہے کہ کہیں مجھے میری نماز سے غا فل نہ کردے۔‘‘﴿وضاحت : جو چیزیں بھی خشوع میں خلل انداز ہوں نمازی ان سے اجتناب کرے منقش جائے نماز کا بھی یہی حکم ہے۔ کوشش کیجئے کہ جائے نماز ایک رنگ کی سادہ ہو یعنی ڈیزائن والی نہ ہو تو بہت بہتر ہے کیونکہ اس سے خشوع میں خلل پیدا ہوتا ہے﴾ 68۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز پڑھتے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو (سجدہ میں)اتنا کھلا رکھتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بغلوں کی سفیدی ظاہر ہونے لگتی تھی(یعنی بغلیں کھل جاتی تھیں )۔ (عن عبداﷲ بن مالک صلی اللہ علیہ وسلم)........﴿وضاحت:سجدہ تھوڑا دور یعنی لمبائی میں زیادہ کریں تاکہ بغلیں کھل جائیں عورتوں کیلئے بھی یہی حکم ہے﴾ 69۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے ہماری طرح نماز پڑھی (نماز میں)ہمارے قبلہ کی طرف رخ کیا اور ہمارا ذبح کیا ہوا جانور کھایا تو وہ مسلمان ہے وہ اﷲ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی پناہ میں ہے تم اﷲ تعالیٰ کی پناہ میں خیانت نہ کرو۔‘‘(عن انس بن مالک رضی اللہ عنہ)﴿وضاحت: دوران نماز قبلہ کی طرف منہ کرنا ضروری ہے الا یہ کہ عذر یا خوف ہو یا نفلی نماز جو سواری پر ادا کی جا رہی ہو﴾ 70۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے پانچ ایسی چیزیں عطا کی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی پیغمبر کو نہیں ملیں،1۔ ایک مہینے کی مسافت سے (دشمن پر) میرا رعب ڈال کر میری مدد کی گئی ہے۔ 2۔ ساری زمین میرے لئے مسجد اور پاک کرنیوالی بنائی گئی ہے (پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے تیمم کر لو) اسلئے
Flag Counter