فرع اونٹ کے پہلے بچے کو کہتے ہیں جسے مشرکین اپنے بتوں کے نام پر ذبح کرتے تھے۔ عتیرہ اس بکری کو کہتے ہیں جس کی رجب کے مہینے میں قربانی کی جاتی تھی۔
﴿وضاحت:اﷲ تعالیٰ کے لئے ذبح کرنے پر کوئی پابندی نہیں
ہاں پہلے بچے یا ماہ رجب کی تخصیص درست نہیں ﴾
کتا ب ا لذ با ئح و ا لصید .... ذبیحہ اور شکار کا بیان
708۔حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ نے کہاکہ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس شکار کے متعلق دریافت کیا :۔’’جو تیر سے کیا جائے؟‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔’’ اگر تیر نوکیلی طرف سے لگے تواس شکار کو کھاؤ اور اگر ترچھالگے (اور شکار مر جائے) تو اسے مت کھاؤ
کیو نکہ وہ مو قو ذ ہ ہے‘‘ (جسے قرآن نے حرام کہا ہے) پھر میں نے کتے کے مارے ہوئے شکار کے متعلق پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔’’ جس شکار کو کتا تمہارے لئے روکے رکھے اسے تو کھاؤ کیو نکہ کتے کا شکار کو پکڑنا ذبح کے برابر ہے اور اگر اپنے کتے یا کتوں کے ساتھ اور کتا بھی موجود ہو اور تمہیں اندیشہ ہو کہ دوسرے کتے نے بھی اس کے ساتھ شکار کو پکڑ کر مارا ہوگا تو اسے نہ کھاؤ کیو نکہ تم نے اپنا کتا چھوڑتے وقت بسم اﷲ پڑھی تھی دوسرے کتے پر نہیں پڑھی تھی‘‘۔۔۔
﴿وضاحت:باز وغیرہ کے شکار کے لئے بھی یہی حکم ہے کہ وہ سدھایا ہوا ہو اور بسم اﷲ پڑھ کر چھوڑا جائے اور وہ اس شکار سے خود نہ کھائے۔ اس کے علاوہ کارتوس اور چھرّے والی بندوق سے شکار کرنابھی درست ہے بشرطیکہ بسم اﷲ پڑھ کر چلائی جائے۔مزید پڑھئے تفسیر (5:3۔4)﴾
709۔حضرت ابو ثعلبہ خشنی رضی اللہ عنہ نے کہاکہ :۔ ’’یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم اہل کتاب کے علاقہ میں رہتے ہیں تو کیا ان کے برتنوں میں کھا پی لیں ؟ ہم اس سرزمین میں رہتے ہیں جہاں شکار بہت ہوتا ہے میں وہاں تیر کمان سے اور سدھائے اور بغیر سدھائے کتے سے شکار کرتا ہوں تو ان میں سے کون سا طریقہ میرے لئے جائزہے ‘‘؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔ ’’ اگر اہل کتاب کے علا وہ
|