Maktaba Wahhabi

114 - 308
360۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس نے کتا رکھا اس کے نیک اعمال کا ثواب ایک قیراط روزانہ کم ہوتا رہے گا البتہ کھیت یا ریوڑ کی حفاظت کیلئے کتا رکھا جا سکتا ہے۔‘‘(عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ ) کتا ب ا لمسا قا ۃ .... بٹائی کا بیان ٭ مساقات کے معنیٰ یہ ہیں کہ ایک آدمی کے باغ ہوں اور وہ دوسرے (شریک) سے یوں کہے تم ان کو پانی دیا کرو۔ ان کی خدمت کرتے رہو۔ پیداوار ہم دونوں بانٹ لینگے۔ 361۔ انصاری لوگوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا ایسا کیجئے کہ کھجور کے درخت ہم میں اور ہمارے مہاجرین بھائیوں میں تقسیم کر دیجئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ نہیں ہو سکتا۔ تب انصار نے مہاجرین سے کہا ایسا کرو تم باغوں میں محنت کرو ہم اور تم پھل (پیداوار) میں شریک رہیں گے۔ انہوں نے کہا اچھا ہم نے سنا اور قبول کیا۔ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ ) 362۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ کے گھر میں ایک بکری پلی ہوئی تھی اس کا دودھ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیئے دوہا گیا اور اس میں اس کنویں کا پانی ملا دیا گیا جو حضرت انس رضی اللہ عنہ کے گھر میں تھا پھر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو دودھ کا پیالہ پیش کیا گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں سے پیا جب پیالہ منہ سے جدا کیا دیکھا تو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بائیں طرف بیٹھے تھے اور ایک ا عرابی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دائیں طرف بیٹھا تھا حضرت عمر رضی اللہ عنہ ڈرے کہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ پیالہ اس اعرابی کو نہ دے دیں اس لئے عرض کیا:۔’’ یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم پہلے ابوبکر رضی اللہ عنہ کو دیجئے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہیں ‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے اس ا عرابی کو دیا اور فرمایا :۔’’دائیں طرف والا زیادہ حقدار ہے‘‘﴿وضاحت: آپ بھی جب کچھ تقسیم کریں تو سیدھے ہاتھ کی طرف سے کریں اور بتا بھی دیں کہ یہ سنت طریقہ ہے اس طرح حدیث بھی لوگوں کو معلوم ہو جائے گی اور کوئی ناراض بھی نہیں ہو گا ا ن شا ء اللّٰہ ا لعزیز 363۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک شخص کو زور کی پیاس لگی وہ کنویں میں اترا اور پانی پیا اندر سے نکلا دیکھا تو ایک کتا ہانپ رہا ہے اور پیاس کے مارے کیچڑ چاٹ رہا ہے اس نے اپنے دل میں کہا
Flag Counter