Maktaba Wahhabi

115 - 308
اس کو بھی وہی تکلیف ہو گی جو مجھ کو تھی (چنانچہ وہ دوبارہ کنویں میں اترا) اس نے اپنا (چمڑے کا) موزہ پانی سے بھرا اور منہ میں تھام کر اوپر چڑھا۔ کتے کو پانی پلایا۔ اﷲ تعالیٰ نے اسکے اس عمل کو قبول کیا اور اس کو بخش دیا یہ سُن کر صحابہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: ’’یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا جانوروں کو پانی پلانے میں بھی ہم کو ثواب ملے گا‘‘؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کیوں نہیں ہر جاندار (کی خدمت کرنے) میں ثواب ہے‘‘ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ)﴿ وضاحت: آپ بھی روزانہ ایک برتن میں پانی بھر کر کھلی جگہ میں رکھیں تاکہ چڑیاں اور دوسرے پرندے پانی پئیں۔ ہو سکے تو تھوڑا سا باجرہ بھی روزانہ رکھدیں۔ ان شاء اﷲالعزیز آپ کو ثواب ملتا رہے گا﴾ 364۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سورج گرہن کی نماز پڑھی (پھر نماز کے بعد) فرمایا:’’دوزخ مجھ سے اتنی نزدیک ہوئی کہ میں کہنے لگا پروردگار کیا میں بھی دوزخ والوں میں سے ہوں ‘‘؟ اتنے میں میں نے ایک عورت دیکھی جس کو ایک بلی نوچ رہی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا ’’یہ کیا معاملہ ہے‘‘؟ فرشتوں نے کہا ’’اس نے دنیا میں اس بلی کو باندھ رکھا تھا یہاں تک کہ وہ بھوک سے مر گئی۔‘‘ (عن اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما ) 365۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تین آدمیوں سے اﷲ تعالیٰ قیامت کے دن بات نہیں کرے گا اور نہ ہی انکی طرف نظر اٹھا کر دیکھے گا۔ ایک وہ شخص جس نے جھوٹی قسم کھائی کہ مجھ کو اس سامان کے اتنے روپے ملتے تھے حالانکہ اس سے کم ملتے تھے۔ دو سرا جس نے جھوٹی قسم کھائی تاکہ ایک مسلمان کا مال ہضم کر لے تیسرا جس نے اپنی ضرورت سے بچا ہوا پانی روک لیا۔ اﷲ تعالیٰ اس سے فرمائے گا:’’ تو نے اس پانی کو روک رکھا تھا جو تیرا بنایا ہوا نہ تھا آج میں اپنا فضل تجھ سے روک لیتا ہوں ‘‘(عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ )
Flag Counter