کتا ب ا لشر و ط .... شرطوں کا بیان
420۔ حضرت جریر بن عبداﷲ رضی اللہ عنہ نے کہا میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس شرط پر بیعت کی کہ نماز پڑھا کرونگا اور زکوٰۃ د یا کرونگا اور ہر مسلمان کا خیر خواہ رہونگا۔
421۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’جو شخص پیوند لگایا ہوا کھجور کا درخت فروخت کرے تو اسکا (اس سال کا) میوہ بیچنے والا ہی لے گا مگر جب خریدار شرط لگا لے ‘‘ (عن ا بن عمر رضی اللہ عنہ )
422۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ایک داماد (ابوالعاص رضی اللہ عنہ حضرت ز ینب رضی اللہ عنہ کے شوہر) کا ذکر کیا انکی تعریف کی فرمایا انہوں نے دامادی کا رشتہ اچھی طرح پورا کیا، بات کہی تو سچ، و عدہ کیا تو پورا۔
(عن مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ )
423۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’سب سے زیادہ جو شرطیں پوری کرنے کے لائق ہیں وہ شرطیں ہیں جن پر تم نے عورتوں سے نکاح کیا ہے۔‘‘ (عن عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ)
﴿وضاحت: نکاح کی جائز شرائط پوری کرنا فرض ہے بیوی کا مہر جلد از جلد ادا کرنا چاہیئے جس نے مہر باندھا اور دینے کی نیت نہ ہو تو اس کا نکاح حلال نہ ہو گا اس لئے کہ مہر کے دینے کا حکم ہے یعنی مہر دینا فرض ہے۔ تفصیل کے لیئے پڑھیے تفسیر 4:24﴾
424۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ایک دیہاتی رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کرنے لگا:۔’’ یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اﷲ کی قسم دیتا ہوں تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے لئے کتاب اﷲ سے فیصلہ دیجئے دوسرا فریق جو اس سے زیادہ سمجھ دار تھا کہنے لگا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے درمیان کتاب اﷲ (قرآن مجید) سے فیصلہ فرما دیں البتہ مجھے اجازت دیں کہ میں اپنا حال بیان کروں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اچھا بیان کرو اس نے کہا میرا بیٹا (غیر شادی شدہ) اس کے ہاں مزدوری کرتا تھا اس نے اس کی بیوی سے زنا کیا اور مجھ سے لوگوں نے کہا کہ میرے بیٹے پر رجم واجب ہے تو میں نے سو بکریاں اور ایک لونڈی اس کی طرف سے فدیہ دے کر اس کو چھڑا لیا پھر میں نے
|