Maktaba Wahhabi

110 - 308
351۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: ’’یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم میرے دو پڑوسی ہیں ان میں سے (پہلے) میں کس کو ہدیہ (تحفہ) بھیجوں ؟ ‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس کا دروازہ تم سے زیادہ نزدیک ہو‘‘﴿وضاحت: اسی اصول سے حق شفعہ بھی پہلے اسی پڑوسی کو ملے گا جس کا دروازہ سب سے زیادہ قریب ہو یعنی اگر آپ اپنی جائداد بیچ رہے ہوں تو پہلے پڑوسیوں کا حق ہے کہ وہ خرید لیں ﴾ کتا ب ا لاجا را ت .... اجرت کا بیان ٭ فرمان الٰہی ہے :(ترجمہ) ’’سب سے اچھا مزدور وہ ہے جنہیں تم مزدوری پر رکھو جو قوی امین ہو‘‘ (28:26) 352۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اﷲ تعالیٰ فرماتا ہے:’’ میں قیامت کے دن تین آدمیوں کا دشمن ہونگا ایک وہ جس نے میرا نام لے کر عہد کیا پھر فریب کیا۔ دو سرا وہ جس نے آزاد (انسان) کو بیچ کر اسکا پیسہ کھایا تیسرا جس نے مزدور سے پوری محنت لی پھر اس کی مزدوری نہ دی‘‘(عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ)﴿وضاحت:مزدور کی پوری پوری مزدوری اسکا پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کر دینی چاہیے۔نیک اور صالح لوگوں سے مزدوری پر کام کرانا کوئی بری بات نہیں ہے بلکہ دونوں کیلئے باعثِ برکت اور ثواب ہے ﴾ 353۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے کچھ صحابہ رضی اللہ عنہ ایک سفر میں تھے۔ دورانِ سفر عرب کے ایک قبیلے کے پاس پڑاؤ ڈالا اور چاہا کہ قبیلے والے ہماری مہمانی کریں۔ لیکن انہوں نے مہمانی نہ کی۔ اتفاق سے ان کے سردار کو بچھو نے کاٹ لیا اور کوئی تدبیر ان کی کارگر نہ ہوئی۔ کچھ لوگ ان میں سے کہنے لگے چلو ان لوگوں سے پوچھیں جو یہاں آ کر ٹھہرے ہیں ان میں شاید کوئی اس کا توڑ جانتا ہو۔ وہ آئے اور صحابہ رضی اللہ عنہ سے کہنے لگے: لوگو! ہمارے سردار کو بچھو نے کاٹ لیا ہے اور ہم نے سب جتن کئے مگر کچھ فائدہ نہیں ہوا تمہارے پاس کوئی چیز (علاج) ہے؟ (صحابہ رضی اللہ عنہ)میں سے کسی نے کہا قسم اﷲ کی میں اس کا دم جانتا ہوں۔ تم لوگوں سے ہم نے یہ چاہا کہ ہماری مہمانی کرو لیکن تم نے نہ مانا اب میں
Flag Counter