Maktaba Wahhabi

209 - 308
خا و ند کا بھائی، بھتیجا،چچا اور ماموں وغیرہ سے تنہائی میں نہ ملنا چاہیے لیکن وہ رشتہ دار جو محرم ہیں جیسے خاوند کا باپ اور بیٹا وغیرہ سے ملنے میں کوئی حرج نہیں ﴾ 658۔حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہما نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کوئی عورت دوسری عورت سے ملنے کے بعد اس کی تعریف اپنے شوہر سے اس طرح نہ کرے گویا وہ اس عورت کو ( اسکی خوبصورتی وغیرہ کو) سامنے دیکھ رہا ہے۔ ﴿ وضاحت:ایسا کرنے سے خا و ند فتنہ میں پڑ سکتا ہے اس لئے منع فرما دیا﴾ 659۔حضرت جابر بن عبد اﷲ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔ ’’ جب تمہیں گھر سے غائب رہتے عرصہ دراز گزر جائے تو رات کو گھر نہ آیا کرو۔‘‘﴿ وضاحت:سفر کے بعد اچانک گھر آنے سے اسلئے منع فرمایا کہ مبادا (اللہ نہ کرے) گھر والوں میں کوئی عیب تلاش کرنے کا موقع پیدا ہوجائے۔اس لئے بتا کر یا دن میں آنا بہتر ہے﴾ 660۔رسول ا ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر تم رات کے وقت (سفرسے)گھر واپس آؤ تو گھر میں اس وقت تک داخل نہ ہو یہاں تک کہ وہ عورت جس کا خا و ند غائب تھا زیر جامہ بالوں کی صفائی کر سکے اور جسکے بال بکھرے ہوئے ہیں وہ کنگھی کرکے انہیں سنوار سکے(عن جابر بن عبد اﷲ رضی اللہ عنہ)﴿وضاحت: بہتر ہے کہ آنے سے پہلے آنے کادن اور وقت بتا دیا جائے﴾ کتا ب ا لطلا ق .... طلاق کا بیان 661۔حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہ نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہدمبارک میں اپنی بیوی کو بحا لتِ حیض طلاق دی تو حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے رسول ا ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق حکم دریافت کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔’’ اسے حکم دو کہ اس سے رجوع کرے پھر پاک ہونے تک اس کو روکے رکھے پھر جب حیض آئے اور پاک ہو جائے تو اس وقت اسے اختیار ہے چاہے تو اسے روکے رکھے اور چاہے تو مساس(ملنے) سے پہلے طلاق دے دے یہی طہر کی وہ مدت ہے جس میں
Flag Counter