﴿وضاحت: معلوم ہوا کہ ایک دن کا نفلی اعتکاف بھی جائز ہے۔ نذر (نیت کرنا کہ میرا یہ جائز کام ہو جائے تو میں اﷲ کی رضا کیلئے یہ عبادت بطور شکرانہ ادا کرونگا۔ (مثلاً نفلی نماز، روزہ صدقہ وغیرہ) جو خالصتاً اﷲ تعالیٰ کیلئے ہو (کسی اور کیلئے نہ ہو) اور جائز کام کیلئے ہو اس کا پورا کرنا واجب ہے۔ غیر اﷲ کیلئے نذر ماننا مثلاً کسی کی قبر یا مزار پر چادر چڑھا نا، کسی کے نام پر (اﷲ کے علاوہ) جانور ذبح کر نا، یا کھانا کھلانا شرک ہے۔ مزید تفصیل کیلئے پڑھیے تفسیر 22:73۔74 ﴾
336۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان میں دس دن کا اعتکاف کیا کرتے تھے جب وہ سال آیا جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے(رمضان کے آخری) بیس دن کا اعتکاف کیا
(عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ )........﴿وضاحت: اعتکاف سنت مؤکدہ ہے اس کا بہت اجر و ثواب ہے۔ آپ بھی ہر سال کریں ﴾
کتا ب ا لبیوع .... خرید و فروخت کا بیان
٭ اﷲ تعالیٰ نے فرمایا(ترجمہ) ’’جب جمعہ کی نماز (ختم) ہو جائے تو زمین میں پھیل جاؤ اور اﷲ تعالیٰ کا فضل ڈھونڈو (یعنی رزق تلاش کرو) اور اﷲ کو بہت یاد کرو تاکہ تمہارا بھلا ہو (اور ان لوگوں کا تو یہ حال ہے) جب کوئی تجارت یا کھیل تماشا دیکھتے ہیں تو اس کی طرف دوڑ پڑتے ہیں اور
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو (خطبے میں)کھڑا چھوڑ جاتے ہیں۔ کہہ دیجئے اﷲ تعالیٰ کے پاس جو ثواب ہے وہ اس کھیل اور کاروبار سے کہیں بہتر ہے اور اﷲ تعالیٰ سب سے بہتر روزی دینے والا ہے‘‘ (62:10۔11) ا ﷲ تعالیٰ نے مزید فرما یا: (ترجمہ) ’’ آپس میں ایک دوسرے کا مال نا حق نہ کھاؤ لیکن تجارت کر کے رضا مندی سے کھاؤ ‘‘(4:29)
﴿وضاحت: ایک دوسرے کا مال چوری، دھوکہ دہی، جو ا، سود اور دیگر حرام طریقوں سے نہ کھایا کرو ﴾
337۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ اے اﷲ کے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم ! بہت سے لوگ ہمارے یہاں گوشت لاتے
|