کہ میری امت کے جس شخص کو جہاں بھی نماز کا وقت آ جائے وہیں نماز پڑھ لے۔ ژ میرے لئے مالِ غنیمت حلال کیا گیا ڈ (پہلے زمانے میں)ہر پیغمبر خاص اپنی قوم کی طرف بھیجا جاتا تھا اور میں تمام لوگوں (پوری دنیا) کی طرف بھیجا گیا ہوں گ مجھے شفاعت عظمیٰ ملی ہے۔(عن جا بر رضی اللہ عنہ )
71۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب سفر سے ( لوٹ کر مدینہ میں)تشریف لاتے تو پہلے مسجد میں جا کر نماز پڑھتے تھے۔(عن کعب بن مالک رضی اللہ عنہ)
﴿وضاحت: گھر جانے سے پہلے مسجد جا کر دو رکعت نمازِ شکرانہ پڑھیے﴾
72۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جب کوئی مسجد میں آئے تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت (نماز) پڑھ لے۔ ‘‘ (عن ابی قتادہ رضی اللہ عنہ )
﴿وضاحت: یہ دو رکعت نماز تحیۃ ا لمسجد کہلاتی ہیں۔ وقت اگر کم ہو تو ترجیحاً کھڑا رہے﴾
73۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جب تم میں سے کوئی شخص سامنے سترہ (آڑ) رکھ کر نماز پڑھ رہا ہو پھر بھی کوئی اس (نمازی) کے سامنے سے گزرنا چاہے (یعنی آڑ کے اندر سے) تو اس کو روکے اگر وہ نہ رُکے تو اس سے لڑے کیونکہ وہ شیطان ہے۔‘‘ (عن ابی سعید رضی اللہ عنہ)﴿ وضاحت: لڑنے سے مراد گزرنے والے کو سختی سے روکے۔ نماز کے دوران ایک ہاتھ سیدھا (زمین کے متوازی) کر دے۔ نمازی کے سجدہ کی جگہ اور نمازی کے درمیان سے گزر نا گناہ ِکبیرہ ہے﴾
74۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر نمازی کے سامنے سے گزرنے والا یہ جان لے کہ اسکا کتنا بڑا گناہ ہے تو چالیس (سال) تک اسکو وہیں کھڑا رہنا اسکے سامنے نکل جانے سے بہتر معلوم ہو۔
(عن ابی جُھیم رضی اللہ عنہ )
75۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مسجد میں تھوکنا گناہ ہے اور اس کا کفارہ اسے دفن کر دینا ہے۔‘‘۔
﴿وضاحت: قبلہ کی جانب بھی تھوکنا منع ہے اگر مسجد کے صحن میں مٹی وغیرہ ہو تو اسے دفن کر دیا جائے بصورت دیگر اسے کپڑے یا پتھر سے صاف کر کے باہر پھینک دیا جائے﴾
|