Maktaba Wahhabi

53 - 308
142۔ حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ جمعہ کے دن کھڑے خطبہ دے رہے تھے کہ اتنے میں ایک صحابی رضی اللہ عنہ گذشتہ مہاجرین اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے آئے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے (خطبہ کے دوران ہی) ان کو پکارا بھلا یہ کون سا وقت ہے آنے کا انہوں نے کہا مجھے کچھ کام پڑ گیا تھا میں گھر میں نہیں گیا اذان سنتے ہی میں نے وضو کیا (اور چلا آیا) حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا اچھا یہ کہتے ہو کہ تم نے صرف وضو ہی پراکتفا کی حالانکہ تم کو معلوم ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم (جمعہ کے دن) غسل کا حکم دیتے تھے۔ 143۔ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’جمعہ کے دن ہر جوان پر غسل اور مسواک کرنا واجب (ضروری) ہے اور اگر خوشبو میسر ہو تو اسکا بھی لگانا ضروری ہے‘‘۔ ﴿وضاحت: بہتر یہی ہے کہ شادی شدہ مرد اور اسکی بیوی دونوں ہی جمعہ کے دن غسل جنابت کریں ﴾ 144۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جو کوئی جمعہ کے دن جنابت کا غسل کرے۔ پھر نماز (جمعہ) کیلئے (جلدی) چلے تو گویا اس نے ایک اونٹ کی قربانی کی اور جو (اسکے بعد) دو سری گھڑی میں چلے تو گویا اس نے ایک گائے قربان کی اور جو تیسری گھڑی میں چلے گویا اس نے ایک سینگوں والا مینڈھا قربان کیا اور جو کوئی چوتھی گھڑی میں چلے تو گویا اس نے ایک مرغی قربان کی اور جو کوئی پانچویں گھڑی میں چلے تو گویا اس نے ایک انڈہ اﷲتعالیٰ کی راہ میں دیا پھر جب امام خطبہ کیلئے کھڑا ہو جائے تو یہ حاضری لکھنے والے فرشتے بھی مسجد میں آجاتے ہیں اور خطبہ سنتے ہیں۔‘‘ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ) ﴿وضاحت: نمازجمعہ کیلئے مسجد جلدی جانا چاہیے کوشش کریں کہ سورہ کہف مسجد میں جا کر اذان سے پہلے پڑھ لیں سورہ کہف جمعہ کے دن پڑھنا بہت زیادہ ثواب اور مسنون عمل ہے﴾ 145۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جو آدمی جمعہ کے دن غسل کرے اور جہاں تک صفائی کر سکتا ہے صفائی کرے (غیر ضروری بال صاف کرے، ناخن کاٹے) اور اپنے گھر میں دستیاب تیل لگائے یا
Flag Counter