اپنے گھر کی خوشبو میں سے خوشبو لگا لے پھر (نماز جمعہ کیلئے) نکلے (مسجد میں آئے) دو آدمیوں کے درمیان میں نہ گھسے پھر جتنی نماز اسکے مقدر میں ہے وہ پڑھے جب امام خطبہ دینے لگے تو خاموشی کے ساتھ سنتا رہے تو اسکے گذشتہ جمعہ سے لیکر ا س جمعہ تک کے تمام گناہ معاف ہو جاتے ہیں۔‘‘ (عن سلمان فارسی رضی اللہ عنہ )
146۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن صبح کی نماز میں (زیادہ تر) سورہ سجدہ (سورہ نمبر 32) اور سورہ د ھر (سورہ نمبر 76) پڑھتے تھے۔ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ )
147۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سورج ڈھلتے ہی نماز جمعہ ادا کر لیتے تھے۔ ﴿وضاحت: ظہر اور جمعہ کی نماز زوالِ آفتاب کے بعد پڑھی جا سکتی ہے۔ آج بھی بیت اﷲ اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں تمام نمازیں اوّل و قت میں ہی پڑھی جاتی ہیں ﴾
148۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’ کوئی شخص اپنے بھائی کو اس کی جگہ سے اٹھا کر خود وہاں نہ بیٹھے۔‘‘ دریافت کیا گیا: ’’ آیا یہ حکم جمعہ کے لئے خاص ہے ؟‘‘
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’ نہیں بلکہ جمعہ اور غیر جمعہ دونوں کے لئے یہی حکم ہے۔‘‘
﴿وضاحت: آداب جمعہ و آداب محفل میں ہے کہ آدمی نہایت متا نت (سنجیدگی) کے ساتھ جہاں جگہ ملے بیٹھ جائے۔ دھکم پیل کرتے ہوئے گردنیں پھلانگ کر آگے بڑھنا شرعاً ممنوع اور گناہ ہے﴾
149۔ حضرت معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہ نے کہا کہ وہ جمعہ کے دن منبر پر تشریف فرما تھے تو مؤذن نے اذان دی۔ جب مؤذن نے اَ للّٰہُ اَ کْبَرُ اَ للّٰہُ اَ کْبَرُ کہا تو حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے بھی اَ للّٰہُ اَکْبَرُ اَ للّٰہُ اَ کْبَرُ کہا جب مؤذن نے اَ شْھَدُ اَ نْ لَّآ اِ لٰہَ اِ لَّا ا للّٰہُ کہا تو حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں بھی یہ گواہی دیتا ہوں پھر مؤذن نے اَ شْھَدُ اَ نَّ مُحَمَّدًا رَّ سُوْ لُ ا للّٰہِ کہا تو حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا میں بھی یہی گواہی دیتا ہوں پھر جب اذان ختم ہو گئی تو حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے کہا اے لوگو! میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی مقام پر سنا تھاکہ جب مؤذن اذان دیتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی وہی
|