Maktaba Wahhabi

88 - 308
دعا ضرور کرتا رہے۔مزید پڑھیے تفسیر (99:6۔8)﴾ 268۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے جو شخص اپنی رسی اٹھائے اور لکڑی کا گٹھا اپنی پیٹھ پر لاد کر لائے (اس کو بیچ کر اپنا کام چلائے) وہ اس شخص سے اچھا ہے جو کسی کے پاس جا کر سوال کرے۔ وہ دے یا نہ دے‘‘ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ)﴿وضاحت: اپنے ہاتھ سے محنت کر کے روزی کمانا نہایت افضل ہے مثلاً تجارت، زراعت، صنعت وغیرہ﴾ 269۔ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ’’ اﷲ تعالیٰ کو تین باتیں ناپسند ہیں ایک فضول باتیں (فضول باتیں گناہ کی طرف لیجاتی ہیں اسلئے احتیاط کیجئے) دو سری روپیہ پیسہ برباد کرناتیسری (بلا ضرورت) کثرت سے مانگنا۔‘‘(عن مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ ) 270۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ مسکین وہ نہیں ہے جو لوگوں کے پاس گھو متا رہتا ہے ایک لقمہ اور دو لقمہ ایک کھجور اور 2 کھجور کی خواہش اس کو در بدر پھراتی ہے بلکہ مسکین وہ ہے جس کے پاس اتنا مال نہیں ہے کہ وہ بے پرواہ ہو جائے اور نہ ہی کوئی اس کا حال جانتا ہو کہ اس کو خیرات دیدے اور نہ ہی یہ اٹھ کر سوال کرتا ہے۔‘‘ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ) ﴿ وضاحت: ایسے لوگوں کو تلاش کر کے ان کو دینا ہماری ذمّہ داری ہے مزید تفصیل کے لئے پڑھیئے تفسیر (2:273) ﴾ 271۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ پانچ وسق سے کم (کھجوروں)پر زکوٰۃ نہیں اور پانچ سے کم اونٹوں میں زکوٰۃ نہیں اور پانچ اوقیہ سے کم چاندی میں زکوٰۃ نہیں ہے۔‘‘ (عن ابی سعید رضی اللہ عنہ) ﴿وضاحت: 5 وسق کا وزن تقریباً 725 کلو گرام اور پانچ اوقیہ کا وزن 212 گرام جو ساڑھے باون تولہ بنتا ہے﴾ 272۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی سلیم کی زکوٰۃ وصول کرنے کیلئے اسد قبیلے کے ایک شخص کو (عامل) مقرر کیا جن کو (عبداﷲ) ابن اللتبیہ رضی اللہ عنہ کہتے تھے جب وہ واپس آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے
Flag Counter