Maktaba Wahhabi

83 - 308
دے دیں ‘‘ جائز ہے﴾ 252۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص حلال کمائی سے ایک کھجور کے برابر صدقہ کرے، اﷲ تعالیٰ صرف حلال کمائی کے صدقہ کو ہی قبول کرتا ہے، تو اﷲ تعالیٰ اس کو اپنے دائیں ہاتھ میں لیتا ہے پھر صدقہ کرنے والے کے مال میں اضافہ کرتا ہے بالکل اسی طرح جیسے کوئی تم میں سے جانور کا بچہ پالتا ہے۔ یہا ں تک کہ اسکا صدقہ پہاڑ کے برابر ہو جاتا ہے۔‘‘ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ ) 253۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’خیرات کرو کیونکہ ایک زمانہ تم پر ایسا آنے والا ہے جب آدمی خیرات لے کر نکلے گا اور اس کو کوئی ایسا شخص نہ ملے گا جو (خیرات) قبول کرے۔ ‘‘ (عن حارثہ بن وہب رضی اللہ عنہ )........﴿وضاحت: جس کو بھی دینے لگے گا وہ کہے گا مجھے اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے اس لئے اس وقت کو غنیمت جانتے ہوئے خوب خیرات کریں کیونکہ آج کل ضرورت مند لوگ بہت موجود ہیں ﴾ 254۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’قیامت اس وقت تک قائم نہ ہو گی جب تک کہ مال و دولت کی بہتات نہ ہو جائے اور مالدار کو یہ فکر رہے گی اس کی خیرات کون لے گا اور کسی کو خیرات دینے لگے گا تو وہ کہے گا مجھے اس کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ) ﴿وضاحت: قیامت کے قریب جب زمین اپنے خزانے اگل دیگی تب یہ حالت پیش آئیگی﴾ 255۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’(دوزخ) کی آگ سے بچو (صدقہ دے کر) گو کھجور کا ایک ٹکڑا ہی کیوں نہ ہو۔‘‘ (عن عبداﷲ بن مغفل رضی اللہ عنہ )﴿وضاحت:ہر روز صدقہ و خیرات غریب لوگوں کو بھی کرنا چاہیے چاہے ایک پیسہ روزانہ ہی کیوں نہ ہو۔ اﷲ تعالیٰ ثواب نیت اور حالات کے حساب سے عطا فرماتے ہیں۔ مزید پڑھیے تفسیر (59:9) ﴾ 256۔ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کس صدقے میں زیادہ ثواب ملے گا؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تندرستی کی حالت میں، جب تمہیں مال کی خواہش بھی ہو، محتا جی کا ڈر بھی ہو خیرات کرو اور اتنی دیر مت کر کہ جان حلق میں آ پہنچے اس وقت تم کہو کہ فلاں کو اتنا دینا
Flag Counter