﴿وضاحت: رکوع سے کھڑے ہو کر یہ دعا پڑ ھنا بھی مسنون ہے ﴾
123۔حضرت انس رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا طریقہ بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ
’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو اتنی دیر تک کھڑے رہتے ہم سمجھتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھول گئے ہیں۔‘‘..... ﴿وضاحت: رکوع کے بعد سجدہ میں جانے سے پہلے اطمینان سے کھڑے رہنا چاہیے تاکہ کمر بالکل سیدھی ہو جائے ﴾
124۔ حضرت ابو وائل رضی اللہ عنہ نے کہا کہ حضرت حذیفہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو دیکھا کہ رکوع اور سجدہ پوری طرح نہیں کر رہا تھا۔ جب وہ نماز پوری کر چکا تو حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے اس سے کہا کہ تم نے نماز نہیں پڑھی۔ حضرت ابو وائل رضی اللہ عنہ نے کہا مجھے یاد آتا ہے کہ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے یہ بھی فرمایا کہ اگر تم مر گئے تو تمہاری موت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سنّت پر نہیں ہو گی۔ ﴿وضاحت:جب نماز سنت کے مطابق آرام آرام سے ادا نہیں کی تو نماز ادا ہی نہیں ہوئی۔ گویا ایسا ہی ہے جیسا کہ اس نے نماز ہی نہیں پڑھی۔ کیونکہ فرمان الٰہی ہے :(ترجمہ) ’’ایسے نمازیوں کیلئے افسوس اور ویل (جہنم کا ایک گڑھا) ہے جو اپنی نمازوں سے غافل رہتے ہیں ‘‘ (107:4۔5) ﴾
نوٹ : غافل نمازی وہ ہیں جو نمازوں کو ان کے متعین اوقات میں نہیں پڑھتے یا نماز کے ارکان و شروط میں خشوع خضوع کا خیال نہیں رکھتے۔ احتیاط کیجئے۔
125۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ مجھے سات ہڈیوں پر سجدہ کرنے کا حکم ہوا ہے پیشانی پر اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیشانی میں ناک کو بھی داخل فرمایا اور دونوں ہاتھوں پر اور دونوں گھٹنوں پر اور دونوں پاؤں کی انگلیوں پر اور یہ بھی حکم ہوا کہ (نماز کے دوران) ہم کپڑوں اور بالوں کو نہ سمیٹیں۔‘‘(عن ابن عباس رضی اللہ عنہما )....﴿وضاحت: دورانِ نماز کپڑوں اور بالوں کو ٹھیک نہیں کرنا چاہیے یہ خلاف سنت ہے اسی طرح کھجلی بھی ہو تو برداشت کرنا چاہیے﴾
126۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ سجدہ ٹھیک طور پر ادا کرو اور تم میں سے کوئی اپنے دونوں بازو زمین پر کتے کی طرح نہ پھیلا دیا کرے۔‘‘ (عن انس رضی اللہ عنہ )
|