ساتھ نمازاداکی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دا یاں ہاتھ اپنے بائیں ہاتھ پررکھ کر سینے پر باندھ لئے۔‘‘(فتح ا لباری جلد 2 صفحہ 285 )
110۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت ابوبکر اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ نماز میں قرأت اَلْحَمْدُ ِﷲِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَِ (سورہ فاتحہ) سے شروع کرتے تھے۔ (عن انس رضی اللہ عنہ )
۔﴿وضاحت:بسم اﷲ الرحمن الرحیم بھی پڑھیئے﴾
111۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اکرم رضی اللہ عنہ تکبیر تحریمہ اور قرأت کے درمیان تھوڑی دیر خاموش رہتے تھے۔ میں نے عرض کیا یا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر قربان ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر تحریمہ اور قرأت کے درمیان خاموشی میں کیا پڑھتے ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں یہ پڑھتا ہوں :
اَ للّٰھُمَّ بَا عِدْ بَیْنِی وَ بَیْنَ خَطَا یَا یَ کَمَا بَا عَدْ تَّ بَیْنَ ا لْمَشْرِ قِ وَ ا لْمَغْرِ بِ اَ للّٰھُمَّ نَقِّنِیْ مِنَ الْخَطَا یَا کَمَا یُنَقَّی الثَّوْ بُ الْاَ بْیَضُ مِنَ ا لدَّ نَسِ اَ للّٰھُمَّ ا غْسِلْ خَطَا یَا یَ بِا لْمَآ ئِ ا لثَّلْجِ وَ ا لْبَرَ دِ
ترجمہ:’’اے اﷲ! مجھ سے میرے گناہ اتنے دور کر دیجئے جیسے آپنے مشرق سے مغرب میں دوری کی ہے۔ یا اﷲ! مجھ کو گناہوں سے ایسا پاک کر دیجئے جیسے سفید کپڑا میل کچیل سے پاک صاف ہو جاتا ہے۔ یا اﷲ! میرے گناہ پانی و برف اور اولوں سے دھو ڈالئے ‘‘ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ)............ ﴿ نوٹ : دو سری دعا یعنی:
سُبْحَا نَکَ ا للّٰھُمَّ وَ بِحَمْدِکَ وَ تَبَارَکَ اسْمُکَ وَتَعَا لٰی جَدُّ کَ وَلَآ إِ لٰہَ غَیْرُکَ
ترجمہ:’’ اے اللہ !میں آپ کی پاکی بیان کر تاہوں اور آپ کی تعر یف بیان کرتاہوں اور آپ کی شان بر تر و بالا ہے اور آپ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے ‘‘۔ بھی پڑھ سکتے ہیں لیکن پہلی دعا پڑھنا بہتر ہے۔﴾
|