Maktaba Wahhabi

42 - 308
تکبیر تحریمہ کے ساتھ رفع الیدین کرتے پھر جب رکوع میں جاتے تو اس وقت بھی رفع الیدین کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے سیدھے کھڑے ہوتے تب بھی رفع الیدین کرتے اور انہوں نے بیان کیا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بھی اسی طرح کیا کرتے تھے ﴿وضاحت: حضرات ابو بکر صدیق، عمر فاروق، عثمان غنی، علی، عبداﷲ بن عباس، ابوہریرہ، براء ابن عازب، قتادہ، انس بن مالک، عبداﷲ بن عمرو رضی اللہ عنہم نے کہا کہ ’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع میں جاتے وقت اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت بھی رفع الیدین کی ‘‘(جزءِ بخاری، بیہقی،ابن ما جہ، دارقطنی، دارمی، حاکم، ترمذی)﴾ نوٹ : حضرت شاہ ولی اﷲ محدث دہلوی رحمہ اللہ اپنی کتاب ’’حجۃ اللّٰہ البالغہ‘‘ جلد2، صفحہ8 میں لکھتے ہیں : ’’رفع الیدین کرنے والا مجھ کورفع الیدین نہ کرنے والے سے زیادہ محبوب ہے۔ کیونکہ اس (رفع الیدین) کے بارے میں دلائل بکثرت اور صحیح ہیں۔‘‘ 108۔ حضرت نافع رضی اللہ عنہ نے کہا کہ حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہا جب نماز میں داخل ہوتے تو اَللّٰہُ اَکْبَرُ کہتے ہوئے دونوں ہاتھ اٹھاتے (یعنی رفع الیدین کرتے) اور رکوع میں جاتے تب بھی دونوں ہاتھ اٹھاتے اور جب سَمِعَ ا للّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ کہتے تب بھی دونوں ہاتھ اٹھاتے اور جب دو رکعتیں پڑھکر (تیسری رکعت کیلئے) اٹھتے تب بھی دونوں ہاتھ اٹھاتے۔ حضرت عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہ اس فعل کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرتے تھے 109۔ حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ نے کہا کہ لوگوں کو یہ حکم دیا جاتا تھا کہ نماز میں ہر آدمی اپنا دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ کی کلائی پر رکھے۔........﴿وضاحت: پنجہ اور کہنی کے درمیانی حصّہ کو کلائی کہتے ہیں(from wrist to elbow)۔ جب دا یاں ہاتھ بائیں ہاتھ کی کلائی پر رکھیں گے تو دونوں ہاتھ ناف سے اوپر ہی باندھے جائینگے﴾ نوٹ : حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ (مشہور صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم )کہتے ہیں کہ’’ میں نے نبی کر یم صلی اللہ علیہ وسلم کے
Flag Counter