Maktaba Wahhabi

39 - 308
94۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو دفعہ فرمایا:’’ ہر اذان اور تکبیر (اقامت) کے درمیان میں نماز پڑ ھو۔‘‘ تیسری مرتبہ فرمایا ’’جو پڑھنا چاہے۔‘‘ (عن عبداﷲ بن مغفل رضی اللہ عنہما ) ﴿وضاحت: اذان اور اقامت کے درمیان کوئی نماز تب ہی پڑھی جا سکتی ہے جب آپ اس اذان کے و قت مسجد میں موجود ہوں۔ حدیث سے اذانِ مغرب کے فوراً بعد 2رکعت تحیۃ ا لمسجد پڑھنا بھی ثابت ہوتا ہے یعنی نمازِ مغرب اذانِ مغرب کے چند منٹ بعد ادا کی جائے﴾ 95۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: ’’ جب تم تکبیر کی آواز سنو تو نماز کے لئے (معمول کی چال) چلتے ہوئے آؤ اور آہستگی اور سہولت کو اپنے اوپر لازم کر لو۔ دوڑو نہیں۔پھر جتنی نماز (جماعت سے) ملے وہ پڑھ لو جو جاتی رہے اس کو امام کے سلام پھیرنے کے بعد) پورا کر لو۔‘‘ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ) 96۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے میں نے یہ ارادہ کیا تھا کہ میں لکڑیاں جمع کرنے کا حکم دوں پھراس نماز کا حکم دوں جس کیلئے اذان دی جائے پھر ایک شخص سے کہہ دوں وہ لوگوں کو نماز پڑھائے اور خود میں ان لوگوں کے پاس جاؤں (جو جماعت میں حاضر نہیں ہوتے) ان کو انکے گھروں سمیت جلا دوں۔ قسم ہے اس ذات کی جسکے ہاتھ میں میری جان ہے اگر ان لوگوں کو جو جماعت میں نہیں آتے یہ معلوم ہو جائے کہ ان کو گوشت کی ایک موٹی ہڈی ملے گی یا اچھے دو پائے ملیں گے تو عشاء کی جماعت میں ضرور آئیں۔‘‘ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ ) ﴿ وضاحت: مردوں کو فرض نماز مسجد میں پڑھنی ضروری ہے جب تک کوئی شرعی عذر (بیماری یا خوف) نہ ہو﴾ 97۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جماعت کی نماز اکیلے شخص کی نماز سے ستائیس درجے زیادہ فضیلت (ثواب) رکھتی ہے۔‘‘ (عن عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہ)﴿وضاحت: باجماعت نماز پڑھنے کا ثواب اکیلے نماز پڑھنے سے 27 گنا زیادہ ملتا ہے۔ (فتح الباری) ﴾ 98۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو تکبیر (نمازِ فجر کی اقامت) کے بعد دو رکعتیں (فجر کی سنتیں )
Flag Counter