ہے۔ کہتا ہے فلاں بات یاد کر۔ ایسی ایسی باتیں یاد دلاتا ہے جو نمازی کو یاد ہی نہ تھیں آخر(نمازی)یہ بھی بھول جاتاہے کہ کتنی رکعتیں پڑھیں ہیں۔‘‘ (عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ )
﴿وضاحت: ایک دوسری حدیث میں آتا ہے کہ جب نماز پڑھتے ہوئے دل میں شیطانی وسو سہ آئے تو رک کر اَ عُوْ ذُ بِا للّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ پڑھ کر تین بار بائیں جانب (دل کی طرف) تھتکار دیں۔ یہی علاجِ وسو سہ نماز کے علاوہ وسوسہ کابھی ہے یعنی جب بھی آپ کو شیطانی خیالات پریشان کریں تو بار بار پڑھیے:
اَ عُوْ ذُ بِا للّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ۔ یہ مجرب عمل ہے﴾
91۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم اذان سنو تو جو مؤذن کہے وہی تم بھی کہو‘‘
(عن ابی سعید خدری رضی اللہ عنہ )
92۔ حضرت یحییٰ رضی اللہ عنہ نے کہا جب مؤذن نے حَیَّ عَلَی الصَّلوٰۃ کہا تو حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے اس کے جواب میں لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِ لَّا بِا للّٰہِ پڑھا اور فرمایا میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہی پڑھتے ہوئے سنا ہے۔
93۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص اذان سن کر یہ دعا پڑھے تو قیامت کے دن اس کو میری شفاعت نصیب ہو گی:
اَللّٰھُمَّ رَبَّ ھٰذِ ہِ ا لدَّ عْوَ ۃِ ا لتَّا مَّۃِ وَ الصَّلَا ۃِ الْقَا ئِمَۃِ اٰتِ مُحَمَّدِ نِ ا لْوَ سِیْلَۃَ
وَا لْفَضِیْلَۃَ وَابْعَثْہُ مَقَامًا مَّحْمُوْدَ نِ ا لَّذِیْ وَعَدْ تَّہٗ
’’ اے اﷲ! جو اس پوری دعوت اور قائم رہنے والی نماز کے رب ہیں۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو (قیامت کے دن) و سیلہ بڑا مرتبہ اور مقامِ محمود عطا کریں جس کا آپ نے ان سے وعدہ کیا ہے ‘‘ (عن جا بر بن عبداﷲ انصاری رضی اللہ عنہما )........﴿وضاحت:’’وسیلہ‘‘ جنت میں بلند ترین درجہ کا نام ہے اور ’’مقامِ محمود‘‘ مقامِ شفاعت کا نام ہے﴾
|