Maktaba Wahhabi

235 - 308
تاکہ کسی غلط عقیدہ کا شکار نہ ہو جائیں البتہ پختہ ایمان والے کو ان سے قریب رہنے میں کوئی مضائقہ نہیں (فتح الباری)﴾ 754۔حضرت سعید بن زید رضی اللہ عنہ نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ: ’’کھمبی ’’ من ‘‘ میں سے ہے اور اس کا پانی آنکھ کے لئے شفا ہے۔ ‘‘ ﴿وضاحت:من وہ ترنجین یا میٹھاپانی ہے جو بغیر محنت کے بنی اسرائیل کو ملتا تھا۔ایسے ہی کھمبی بھی خود بہ خود اگتی ہے جو ایک بوٹی ہے۔ آنکھ میں اس کا عرق ٹپکانا مفید ہے، اسکو سانپ کی چھتری بھی کہتے ہیں۔عموما کھیتوں اور بارانی علاقوں میں پیدا ہوتی ہے ﴾ 755۔حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جب ان کے پاس کوئی بخار والی عورت لائی جاتی تو وہ پانی منگوا کر اس کے گریبان میں ڈال دیتیں اور فرمایا کرتیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اسی طرح بتایا ہے کہ بخار کی حرارت کو پانی سے ٹھنڈا کرو۔ ﴿وضاحت:حضرت عبداﷲبن عمر رضی اللہ عنہما کو جب بخار ہوتا تو فرماتے :۔ ’’اے اﷲ! ہم سے اس عذاب کو دور کر دے‘‘ معلوم ہوا کہ بیماری یا حادثہ گناہوں کی سزاہے یا پھر نیک لوگوں کیلیئے آزمائش۔نیک لوگ صبر کرتے ہیں جسکی و جہ سے اللہ ربّ العزّت ان کے درجات مزید بلند فرمادیتے ہیں اور اگر یہی سزا ہے تو گنہگاروں کو توبہ کرنی چاہئے۔ دنیا کی سزا آخرت کے عذاب سے بہتر ہے﴾ 756۔حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔’’ طاعون(سے موت) ہر مسلمان کے لئے شہادت کا سبب ہے‘‘۔ ﴿وضاحت:حدیثِ عائشہ رضی اللہ عنہا میں اس کے متعلق تین شرائط بیان ہوئی ہیں ایک یہ کہ جہاں طاعون پھیلا ہو وہاں سے کسی دوسری جگہ منتقل نہ ہوں دوسری یہ کہصبر و استقامت کا مظاہرہ کریں تیسری یہ کہ تقدیر پر ایمان اور یقین رکھیں ﴾ 757۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب نظرِ بد ہوجائے تو دم کر لینا
Flag Counter