گئے۔رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے انکے پیچھے آدمی دوڑائے اور وہ پکڑے گئے(جیسا کہ انہوں نے چرواہے کے ساتھ کیا تھا) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ویسا ہی کیا۔ ان کے ہاتھ پاؤں کٹوا دیئے اور ان کی آنکھوں میں سلائی پھروا دی۔میں نے ان میں ایک شخص کو دیکھا کہ زبان سے زمین چاٹتا تھا اور اسی حالت میں وہ مر گیا۔........﴿وضاحت: ان ڈاکوؤں نے مسلمان چرواہے کے ساتھ یہی ظلم کیا تھا۔ لہٰذقرآنی آیات (5:33) اور (5:45) کے تحت ان کے ساتھ یہی سلوک کیا گیا۔یہ سخت ترین سزا ان کو قصاص میں دی گئی تھی﴾
751۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہاکہ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا: ’’ کلونجی ہر مرض کا علاج ہے مگر سام کا نہیں ‘‘ میں نے عرض کیا کہ سام کیا چیز ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا: ’’موت‘‘۔ ﴿وضاحت:حضرت غالب بن ابحر رضی اللہ عنہ دوران سفر (سخت زکام کی وجہ سے)بیمارہو گئے۔ ان کے لئے یہ علاج تجویز ہوا کہ کلونجی کو زیتون کے تیل میں پیس کر ناک میں ٹپکایا جائے،بلا شبہ کلونجی میں بہت سے فوائد ہیں (فتح الباری)﴾ نوٹ :صبح وشام تقریباً 7 دانے پانی کیساتھ نگل لیں ان شاء اللہ صحت اور حافظہ بہترین رہیگا۔
752۔حضرت ام قیس بن محصن رضی اللہ عنہا نے کہا کہ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ’’ تم عود ہندی (ایک قدرتی بوٹی )کا استعمال ضرور کیا کرو یہ سات بیماریوں میں مفید ہے (جن میں سے 2 یہ ہیں)حلق کے ورم (خناق)کے لئے اسے ناک میں ڈالا جائے اور پسلی کے درد کیلئے اسے حلق میں ڈالا جائے‘‘.... ﴿وضاحت: عود ہندی سینہ (ch صلی اللہ علیہ وسلم s رضی اللہ عنہ)سے غلیظ اورفاسد ریاح کے اخراج کیلئے بہت مفید ہے﴾
753۔حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ چھوت لگنا بد شگونی لینا، الو کا منحوس ہونا اور ماہ صفر کو بے برکت خیال کرنا سب فضول خیالات ہیں۔ البتہ جذام والے سے اس طرح بھاگو جیسے شیر سے بھاگتے ہو۔‘‘ ﴿وضاحت:دوسری حدیث میں ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک جذامی کے ساتھ کھانا تناول فرمایا۔کمزور عقیدے والے لوگوں کو جذامی سے دور رہنا چاہیے
|