﴿وضاحت:ایک حدیث میں ہے کہ جو سونے،چاندی یا ان سے بنے ہوئے برتنوں میں کھاتا پیتا ہے وہ گویا اپنے پیٹ میں آگ انڈیل رہا ہے (فتح الباری)﴾
696۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم میٹھی چیزاور شہد پسند فرمایا کرتے تھے ﴿وضاحت:سنت سمجھ کرمیٹھی چیزاور شہد کھانا بھی عین ثواب ہے۔محبت ِنبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا تقاضا بھی یہی ہے کہ جوچیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پسند فرمائی ہم بھی اسے پسند کریں ﴾
697۔حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ نے کہا کہ انصار میں ایک شخص ابو شعیب رضی اللہ عنہ تھے ان کا ایک غلام قصاب تھا۔انہوں نے اس سے کہاکہ میرے لئے کھانا تیار کرو میں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی چار آد میوں کے ساتھ دعوت کرنا چاہتا ہوں۔ ا نہوں نے رسول ا ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سمیت پانچ آدمیوں کو دعوت دی لیکن ایک اور شخص بھی ان کے پیچھے چلا آیا۔رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔’’ ابو شعیب رضی اللہ عنہ ! تم نے پانچ آدمیوں کو دعوت دی تھی لیکن یہ(چھٹا)شخص بھی چلا آیا ہے۔ لہٰذا تمہیں اختیار ہے اسے اجازت دو یا اسے واپس کردو۔ ابو شعیب رضی اللہ عنہ نے کہاکہ میں اسے بھی اجازت دیتا ہوں۔‘‘ ﴿وضاحت:معلوم ہوا کہ میزبان کو اختیار ہے کہ جو بن بلائے چلا آئے اسے اجازت دے یا نہ دے۔ بِن بلائے دعوت میں جانا ناجائزہے لیکن اگر یہ یقین ہو کہ میزبان اس کے جانے سے خوش ہوگا اور دونوں میں بے تکلفی ہو تو درست ہے۔اسی طرح اگر دعوتِ عام ہے تو اس میں بھی جانا جائز ہے﴾
698۔حضرت عبد اﷲ بن جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھجوریں ککڑی کے ساتھ تناول فرما رہے تھے۔
﴿وضاحت:کھجور گرم اور ککڑی سرد ہے یہ دونوں ایک دوسرے کاتوڑ ہیں اور ملانے کی صورت میں معتدل ہو جاتی ہیں۔(فتح الباری)﴾
699۔رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی صبح کے وقت سات عجوہ کھجوریں کھا لے تواس دن کوئی زہر یا جادو اس پر ا ثر نہیں کرے گا۔(عن سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ )۔
﴿وضاحت:عجوہ ایک کھجور ہے جو مدینہ میں پائی جاتی ہے۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے جنت کا
|